تحریک انصاف کیخلاف پریس کانفرنس

ایک اوربڑی شخصیت کی پریس کانفرنس کی افواہیں تیزہوگئیں

ویب ڈیسک : سوشل میڈیا پر گزشتہ دو دن سے تحریک انصاف کیخلاف اس کے اپنے ہی ایک رہنما فیصل وائوڈا کی طرح ایک اور پریس کانفرنس کی افواہیں زوروں پر ہیں تاہم اس ممکنہ پریس کانفرنس کا ذکر کرنے کے باوجود کوئی مصدقہ طور پر یہ بتانے میں ناکا م ہے کہ یہ پریس کانفرنس کون کرے گا؟آیا یہ تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والا کوئی دوسر ا رہنما ہوگا یا اسٹیبلشمنٹ سے تعلق رکھنے والا کوئی سابق یا حاضر سروس رکن؟ اس پریس کانفرنس کی یہ زوردار افواہیں ہی ہیں کہ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے بھی آج ایک بات چیت میں کھلے عام کہا کہ سنا ہے ایک اور پریس کانفرنس ہونے جارہی ہے ۔شاہ محمود قریشی کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا کے بعد مین سٹریم میڈیا نے بھی ایسی کسی ممکنہ پریس کانفرنس کے حوالے یہ جاننے کی کوشش شروع کر دی ہے کہ وہ کون ہوگا جو عین تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران پریس کانفرنس کے ذریعے اس کے غبارے سے ہوا نکالنے کی کوشش کرے گا۔
بعض لوگوں کا دعویٰ ہے کہ یہ ایک سابق چیف جسٹس ہو سکتے ہیں جو پراجیکٹ عمران خان لانچ کرنے میں اپنے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے قوم سے معافی بھی مانگ سکتے ہیں اور ساتھ میں تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو نقصان بھی پہنچایا جاسکتا ہے ۔ مذکورہ پریس کانفرنس کے حوالے سے جب مشہور صحافی وسیم بادامی نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ” ان کی سابق چیف جسٹس سے بات ہوئی ہے اور ان کی جانب سے ہونے والی کسی بھی ممکنہ پریس کانفرنس کی مکمل تردید کرتے ہوئے کہا گیا کہ ایسا کچھ زیر بحث ہی نہیں” ۔ اس حوالے سے ایک اور معروف صحافی سرل المیڈا سے سوال کیا گیا کہ اس پریس کانفرنس بارے ان کا کیا خیال ہے تو ان کا جواب تھا ” کسی کو کوئی فرق نہیں پڑتا کچھ نہیں بدلے گا ”۔

مزید پڑھیں:  پشاور، مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین اسمبلی سے حلف لینے کی ہدایت