سانحہ مری کیس

سانحہ مری کیس: لاہور ہائی کورٹ نے محفوظ فیصلہ سنا دیا

سانحہ مری کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ نے ملکہ کوہسار میں غیر قانونی تعمیرات پر پابندی عائد کر دی، فیصلے کے مطابق ریسکیو 1122، ہائی وے ڈیپارٹمنٹ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ سانحہ کے ذمے دار قرار۔
ویب ڈیسک: رواں سال7 اور8 جنوری کی درمیانی شب مری میں برفانی طوفان کے باعث23 افراد جاں بحق ہوئے تھے، جاں بحق ہونے والوں میں ایک ہی خاندان کے8 افراد بھی شامل تھے، سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سانحہ مری پر انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی۔
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے سانحہ مری کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا ہے کہ سانحے میں جن لوگوں کی شہادتیں ہوئیں ان کا معاوضہ بڑھایا جائے، عدالت نے مری میں غیرقانونی تعمیرات پر پابندی عائد کردی ہے۔
عدالت نے مری میں درختوں کی کٹائی پر پابندی لگا دی اور حکم دیا کہ پارکنگ سلاٹس مری سے باہر بنائے جائیں تا کہ شہرمیں رش نہ ہو، مزید یہ کہ مری شہر میں سیوریج کا نظام، پانی اور ویسٹ منیجمنٹ کا نظام بہتر بنایا جائے۔
عدالت نے حکم دیا کہ محکمہ ہائی وے، محکمہ ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اور ریسکیو 1122 سانحہ مری کے ذمہ داران کے خلاف انکوائری کرے، غیر قانونی تجاوزات ختم کیے جائیں، ہوٹلز اور رہائشی فلیٹس کو ریگولیٹ کیا جائے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ معطل کیے جانے والے چند افسران کا سانحہ سے تعلق نہیں بنتا، ان کو دوبارہ سنا جائے۔
خیال رہے کہ عدالت نے سانحہ مری کیس کا فیصلہ 24 سماعتوں کے بعد7 مئی کو محفوظ کیا تھا۔
تفصیلی فیصلہ پیر7 نومبر کو جاری کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  بجلی قیمتوں میں کمی کیلئے آئی ایم ایف کی تجاویز سامنے آگئیں