قبائلی اضلاع ترقیاتی منصوبے معطل

فنڈز نہ ملنے سے قبائلی اضلاع کے ترقیاتی منصوبے معطل

ویب ڈیسک : وفاقی حکومت نے قبائلی اضلاع کیلئے منظور شدہ 55ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ میں اب تک صرف 5ارب روپے جاری کئے ہیں جس کے باعث قبائلی اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں پر کام رک گیا ہے۔ صوبائی حکومت نے بھی ترقیاتی بجٹ منجمد کر دیا ہے اور قبائل میں جاری تمام ترقیاتی منصوبے معطل ہوگئے ہیں۔ قبائلی اضلاع میں تیز رفتار ترقیاتی پروگرام، سالانہ ترقیاتی پروگرام اور ضم اضلاع ترقیاتی پروگرام کے نام سے تین ترقیاتی پروگرام جاری ہیں جن کا کل تخمینہ 99ارب 11کروڑ سے زائد ہے ۔
محکمہ خزانہ ذرائع کے مطابق قبائلی اضلاع کیلئے وفاقی حکومت نے 50ارب کا ترقیاتی بجٹ منظور کیا تھا جس کو صوبائی حکومت نے احتجاج کے بعد بڑھا کر 55ارب روپے کر دیا گیا تاہم مالی سا ل کے پہلے 4ماہ کے دوران وفاقی حکومت نے اس ضمن میں صرف 5ارب روپے جاری کئے ہیں جبکہ مزید 5ارب روپے آئندہ چند روز میں جاری کئے جائیںگے۔ صوبائی حکومت نے اپنے وسائل اور ضم اضلاع کے ترقیاتی بجٹ کیلئے 20ارب روپے سے زائد جاری کئے ہیں تاہم صوبائی حکومت کے مالی حالات خراب ہونے کی وجہ سے پورے صوبے کا ترقیاتی بجٹ منجمد کر دیا گیا ہے وفاقی بجٹ کم جاری ہونے کی وجہ سے وفاق کے منصوبے بھی قبائلی اضلاع میں تعطل کا شکار ہوگئے ہیں جبکہ صوبائی حکومت کا اپنا ترقیاتی بجٹ منجمد ہونے کی وجہ سے صوبے کے منصوبے بھی رک گئے ہیں جس کے باعث کئی دہائیوں تک دہشت گردی کے شکار قبائلی علاقوں کی ترقی کا عمل معطل ہوگیا ہے ۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا میں مزید بارش کا امکان، دریاوں میں‌فغیانی کا خطرہ