محکمہ صحت کے4 علاقائی ڈائریکٹوریٹس1سال سے غیر فعال

ویب ڈیسک : ایک سال گزر جانے کے بعد بھی ریجنل ہیلتھ ڈائریکٹوریٹس فعال نہیں ہوسکے ہیں جبکہ متعلقہ ڈویژنز میں دفتر منتقل ہوئے ہیں نہ ہی ملازمین کے تبادلے کئے گئے ہیں۔ منظوری سے لے کر اب تک یہ عہدے اور دفاتر صرف کاغذات میں چل رہے ہیں۔ محکمہ صحت کے تمام انتظامی امور ٹھپ پڑے ہیں اور کسی قسم کی پیش رفت کا امکان نہیں ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ محکمہ صحت میں چار ریجنل ڈائریکٹوریٹس کے قیام کیلئے گریڈ بیس کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کی چار اسامیاں منظور کی گئی تھی ان ریجنل ڈائریکٹوریٹس کو اپنے متعلقہ ریجن میں پرائمری اورسیکنڈری ہیلتھ کیئر کے تمام انتظامی اختیارات یعنی سکیل 1سے سولہ سکیل تک ملازمین کے تبادلوں ،تعیناتیوںاور چھٹی کی منظوری کیلئے مجازقرار دیاگیاہے
اس طرح صحت سہولیات کاجائزہ لینے کیلئے ماہانہ بنیادوں پر معائنہ رپورٹ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز کو ارسال کرنے کی ہدایت بھی کی گئی تھی اس تجویز کے تحت ریجنل ڈائریکٹر ز کیلئے متعلقہ ڈویژنز میں دفاتر کے قیام اور ملازمین کی خدمات حوالہ کرنے کاپروگرام تھا لیکن یہ تمام احکامات صرف کاغذات میں جاری کئے گئے ہیں اور اب تک اس سلسلے میں کسی قسم کی عملی پیش رفت نہیں ہوئی ہے عہدوں کی منظوری کے بعد گریڈ بیس کے افسران نے ریجنل ڈائریکٹرز کے طورپر تعیناتی پالی ہے اور مختلف دیگر سکیل کے ملازمین بھی متعلقہ افسران کے تحت کردئیے گئے ہیں
لیکن ایک بھی افسر اپنے متعلقہ ریجن میں جانے کو تیار نہیں اوربگ سٹی الائونس اور رہائشی سہولیات کے چکرمیں ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں ذرائع کے مطابق ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کو تقسیم کرنے کا مقصد صرف مخصوص گروپ کے چند ڈاکٹرز کی پشاور میں تعیناتی کرنا تھا اس لئے یہ اس منصوبہ کے دوسرے مرحلہ شروع ہونے سے قبل ہی بری طرح ناکام ہوا ہے۔

مزید پڑھیں:  دبئی، سیلابی صورتحال، پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے ہیلپ لائن سینٹر قائم