مشرقیات

قرض کی پیتے ہیںمے اور اسی سے اپنا گزارہ ہوتاہے یہ بھی نہ ہو تو ہم مدہوش باقاعدہ ہوش وحواس میں آکر ایک دوسرے کو چیرنے پھاڑنے لگیں گے اس لیے قرض دینے والوں کی مہربانی کہ وہ ہمارے سروںپر دست شفقت رکھے ہوئے ہیں ہمیں نہیں معلوم کہ مصدقہ طور پر ہم کتنے ارب ڈالر کے قرض دار ہو چکے ہیں لیکن ایک خبردار نے پچھلے دنوں کہاتھا یہ ایک سو تیس ارب ڈالر بنتے ہیں اپنے ہاں کے نظام کو غیر سودی بنانے کے دعوے کرنے والوں نے اس بات کو بھی یقینی بنایا ہوا ہے کہ قرض دینے والے ہمارے ان دعوئوں کو زیادہ سنجیدہ نہ لیں ایسے دعوے ہم ووٹ سمیٹنے کے لیے کر تے رہتے ہیں۔بہرحا ل بات قرضوں کے حجم کی ہو رہی تھی ایک سو تیس ارب ڈالر کی ذمہ داری موجودہ سرکار نہیں لے رہی اگرچہ ادائیگی سے اس نے قطعی انکا رنہیں کیا کہ بطور ریاست یہ قرض ہم نے ادا کرنا ہے اور اس پر واجب سود بھی۔سنا ہے سرکار نے حال ہی میںقومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ جمعہ جمعہ آٹھ دن یا آٹھ مہینے کی اس سرکار نے اپنے دور میں پانچ ارب ساٹھ کروڑ ڈالر کے لگ بھگ قرض لے کر ہمارے لیے مے کا بندوبست کیا ہے۔جو لوگ اس خیال کے ہیں کہ رنگ لائے ہماری فاقہ مستی ایک دن وہ چچا غالب کی زندگی نہیں شاعری ہی کے گرویدہ ہیں اور ان لوگوںمیں بہرحال ہم بھی شامل ہیں برسوں کے تجربات کے باوجود ہم ماننے کو تیار نہیں کہ قرض کی وجہ سے قوموں کی فاقہ مستی رنگ نہیں لاتی بلکے رنگوں میں رنگ کر اپنا رنگ بھی کھو دیتی ہے تاہم باوجود اس کے ہم نے نے سوائے قرض کے اور کوئی کام نہیں کرنا ،اب تو اپنے پرائے سب ہمیں بھکاری قرار دے رہے ہیں اپنی سرکار تک کا خیال ہے کہ مانگنے والوں کی مرضی منشا نہیں ہوتی جو ہوتا ہے دینے والے کی مرضی کے مطابق ہوتا ہے۔اب اس کے بعد اگر ہماری تمھاری قسمت کے فیصلے بھی کہیں اور ہو رہے ہیں تو حیرت چہ معنی دارد؟ظاہر قرض سے جان نہیں چھوٹ سکتی ایسے حال میں تو بالکل نہیں جب ہم پچھلا قرض چکانے کے لیے بھی نیا قرض لینے چل پڑتے ہیں اپنے خزانچی نے اطلاع دی ہے فکر کی کوئی بات نہیں اگلے مہینے جو ایک ارب ڈالر پاکستان نے ادا کرنے ہیں اس کا انتظام ہو چکا ہے کہاں سے آئے یہ خزانچی نے نہیں بتایا کس سے قرض لیے یہ بھی وہ نہیں بتائیں گے بہرحال ایک ارب ڈالر کا مزید قرض کا ہم پر اضافہ ہو گیا ،اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس سے ہم نے کوئی مے نہیں خریدی بس بلا کو ٹال کر لمبی تان لی ہے۔سیٹھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہی حال رہا تو قرض کی ادائیگی کے لیے بھی کوئی قرض نہیں دے گا اس چکر سے خود کو نکالنے کی کوشش کریںکیسے ؟یہ نسخہ سیٹھ لوگوں نے بتایا تو ہے مگر اس پر عمل کرتے ہوئے ہمیںہوش وحواس میں آنا پڑے گا اور ایک دوسرے کو چیر پھاڑنے کی بجائے کام کرنا ہوگا ،کیا آپ کو کوئی کام آتا ہے۔

مزید پڑھیں:  رموز مملکت خویش خسروان دانند