پشاور میں فارسٹ اینڈ لینڈ سکیپ

جنگلات کے تحفظ کیلئے نیشنل ایکشن پلان لازمی قرار،پالیسی بنانے کافیصلہ

ویب ڈیسک : پاکستان فارسٹ انسٹیٹیوٹ پشاور میں فارسٹ اینڈ لینڈ سکیپ کی بحالی کیلئے نیشنل ایکشن پلان کی تیاری سے متعلق مشاورت کیلئے 2 روزہ ورکشاپ شروع ہوگی جس میں ماہرین نے جنگلات کے تحفظ کیلئے نیشنل ایکشن پلان کو لازمی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے ذریعے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کم کر کے ماحولیاتی نظام کو بچایا جا سکے گا، پاکستان فارسٹ انسٹیٹیوٹ پشاور میں منعقدہ ورکشاپ سے ڈی جی پاکستان فارسٹ انسٹیٹیوٹ پشاور محمد اکبرخان، انسپکٹر جنرل آف فارسٹ اینڈ کلائمٹ چینج اسلام آباد عبدالقادر شاہ، ڈاکٹر انور علی ڈائریکٹر فارسٹ ریسرچ، ورلڈ بینک کے نمائندہ کرس نے اور دیگر ماہرین خطاب کیا، ڈی جی اکبر خان کا کہنا تھا کہ جنگلا ت ولینڈ سکیپ کی بحالی کیلئے حکومت، فوڈ ایگری کلچر آرگنائزیشن، ورلڈ بنک اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے تعاون سے قومی سطح پر نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا جا رہا ہے، اس مقصد کیلئے تمام صوبوں سے ماہرین اور سٹیک ہولڈرزکو بلایاگیا تاکہ مشاورت کے بعد سفارشات حکومت کو بھجوائی جا سکیں
اسی پلان کے تحت پالیسی مرتب کی جائے گی اور جنگلات کے تحفظ وغیرہ کیلئے منصوبہ بندی کیساتھ ساتھ بجٹ مختص بھی کیا جائے گا جبکہ ڈونرز اور سرمایہ کاروں کو راغب کیا جائیگا کہ اس شعبہ میں سرمایہ کاری کرکے پاکستان میں جنگلات و زراعت کے شعبوں کو فروغ دینے کیساتھ ساتھ خطے پر پڑنے والے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو بھی کنٹرول کیا جا سکے۔ دیگر مقررین کہنا تھا کہ کلائمٹ چینج سے خیبرپختونخوا بھی شدید متاثرہوا اور زرعی شعبہ میں پیدواری صلاحیت کم ہونے کیساتھ ساتھ دیگر مختلف ماحولیاتی چیلنجز کا سامنا ہے، قومی پلان کی تیاری سے بہتر طور پر ان تمام چیلنجز و مسائل سے نمٹا جا سکے گا، اس موقع پر زرعی زمینوں پر ہائوسنگ سوسائیٹیز اور تعمیرات کی روک تھام کیلئے اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں:  عدلیہ میں مداخلت:اسلام آباد ہائیکورٹ کا ردعمل دینے کا فیصلہ