سکولز میں یونیفارم کتب کی فروخت

پابندی نظرانداز، نجی سکولز میں یونیفارم، کتب کی فروخت جاری

ویب ڈیسک : محکمہ ابتدائی، ثانوی اور اعلیٰ ثانوی تعلیم کی جانب سے نجی سکولز میں زیر تعلیم طلبہ کو کتابیں، سٹیشنری اوریونیفارم فروخت کرنے پر پابندی کے باوجود اس سلسلے میں شکایات ہیں جس پر پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی اور والدین کو متعلقہ سکولز سے مذکورہ اشیاء و یونیفارم خریدنے پر مجبور کیا جارہا ہے
ذرائع کے مطابق محکمہ تعلیم کو سینکڑوں والدین کی جانب سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ پشاور سمیت مختلف اضلاع کے بڑے اور درمیانہ درجہ کے نجی سکولز کی انتظامیہ نے مختلف فیسوں میں اضافہ کر دیا ہے لیکن اس کے ساتھ والدین کو سٹیشنری اور یونیفارم وغیر پر مشتمل سامان بھی خریدنے پر مجبور کیا جا رہا ہے اور اس حوالے سے عائد پابندی کو بھی ہوا میں اڑا دیا گیا ہے جس پر محکمہ ابتدائی تعلیم نے اس پر پابندی لگا دی لیکن بعض نجی سکولزمیں بدستور شاپس قائم ہیں جہاں پر مذکورہ سامان فروخت کیا جاتا ہے
ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم نے اس قسم کے اقدامات تجویز کرنیوالے سکولز کو 5 لاکھ سے 15 لاکھ روپے تک جرمانہ کرنے کا بھی اعلان کیا تھا لیکن تاحال ایجوکیشن ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

مزید پڑھیں:  پاکستان کے اقتصادی اصلاحات قابل تعریف ہیں، میتھیو ملر