باڑہ بچی اغوا ملوث گینگ

باڑہ ، بچی کے اغواء میں ملوث گینگ کے سنسنی خیز انکشافات

ویب ڈیسک :باڑہ میں بچی اغواء کے الزام میں گرفتار مرد وخواتین اغواء کاروں نے سنسنی خیز انکشافات کردیئے، ملزمان نے 20،20ہزار روپے کی خاطر مزید بچیوں کو بھی اغواء کرکے پنجاب سے تعلق رکھنے والے اغواء کار گینگ کے حوالے کرنے کا اعتراف کیا ہے جن کی سوشل میڈیاپرانٹرویو وائرل ہوگیا۔ ہفتہ کے روز باڑہ کے علاقہ سپین قبر میں بچی ماہ نور کو اغواء کرنے والے گروہ کو باڑہ پولیس نے گرفتار کیا،6رکنی گروہ میں عبدالرحیم، جعفرحسین، رقیہ دخترجعفرحسین، بادام گلہ زوجہ جعفر حسین، ناذیہ گل زوجہ سرتاج خان، نجمہ زوجہ طارق زمان ساکنان عطاء محمد گڑھی شامل تھے۔ دوران انٹرویو ملزمان نے مزید بچیوں کے اغواء کا بھی اعتراف کیاہے۔
ملزم عبدالرحیم نے بتایا کہ انہوں نے پہلی بچی زنگلی سے اغواء کی جہاں رنگ روڈ کے پاس پنجاب کے اغواء کارآکر انہیں بچی حوالے کی ۔ پنجاب کے اغواء کاروںکے ساتھ گاڑی میں خواتین بھی ہوتی ہیں، اسی طرح پہلے ڈیرہ غازی خان کے ایک اغواء کارگینگ کو بھی مغوی بچے حوالے کئے جاتے تھے تاہم وہ گینگ پکڑا گیا ،اب ان بچوں کو لاہور میں فروخت کیاجاتا ہے ۔ نازیہ اوردیگر اغواء کارخواتین نے بتایا کہ وہ بچوں کو چپس اور ٹافی کے بہانے بلاکر نشہ آور رومال کے ذریعے بیہوش کردیتی ہیں اورپھراغواء کرتے تھے۔ زنگلی کے بعد رشید گھڑی سے بھی ایک بچی کواغواء کیاجسے لاہور میں فروخت کیا، انہوں نے پنجاب گینگ کے افرادپپو، ندیم او رنگینہ کے نام بھی اگل دیئے۔

مزید پڑھیں:  گندھارا یونیورسٹی کے 8 ویں کانووکیشن کا انعقاد، طلبہ میں گولڈ میڈلز بھی تقسیم