جنرل سید عاصم منیر اور جنرل ساحر شمشاد مرزا اہم عسکری عہدوں پر نامزد ہونے والے افسران

ویب ڈیسک: وزیراعظم شہبازشریف نے اہم عسکری عہدوں پر تعیناتی کی منظوری دے دی، لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف آرمی سٹاف اور لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے
وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے بھیجی گئی سمری ایوان صدر کو موصول ہوگئی ہے۔ صدر مملکت کی منظوری کے بعد جنرل عاصم منیر کا آرمی چیف اور ساحر شمشاد مرزا کا بطور جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔ صدر مملکت عارف علوی آئین کے آرٹیکل 243 کے تحت وزیراعظم کی سفارش کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
لیفٹیننٹ جنرل سیدعاصم منیر آرمی چیف کے عہدے کے لیے نامزدسید عاصم منیر تھری سٹار جنرل ہیں اور فی الحال بطور کوارٹر ماسٹر جنرل (کیو ایم جی) پاکستان کی فوج میں ڈیوٹی نبھا رہے ہیں۔ سید عاصم منیر کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ستمبر 2018 میں تعینات کیا گیا تھا۔ وہ 8 میں کیلئے بطور ڈی جی آئی ایس آئی بھی کام کر چکے ہیں۔ عاصم منیر نے اپنی سروس کا آغاز آفیسرز ٹریننگ سکول کے 17ویں کورس میں منگلا سے کیا تھا جس کے بعد انھیں فرنٹئیر فورس ریجمنٹ کی 23 ویں بٹالین میں کمیشن دیا گیا تھا۔ انھوں نے 2017 میں بطور ڈائریکٹر جنرل ملٹری انٹیلیجنس (ڈی جی ایم آئی) بھی کام کیا، جبکہ 2019 میں انھیں کور کمانڈر 30 کور گوجرانوالہ بھی تعینات کیا گیا تھا۔ اکتوبر 2021 میں انھوں نے اس عہدے کی کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر کے سپرد کی تھی جبکہ بطور لیفٹیننٹ کرنل عاصم منیر نے سعودی عرب میں بھی فرائض انجام دیے ہیں۔ عاصم منیر نے جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ بطور بریگیڈیئر فورس کمانڈ ناردرن ایریاز بھی کام کیا ہے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ اُس وقت ٹین کور کمانڈ کر رہے تھے۔
لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کیلئے نامزدلیفٹیننٹ ساحر شمشاد مرزا کا تعلق پنجاب کے ضلع چکوال سے ہے۔ وہ سنہ 2021 سے فوج میں تھری سٹار جنرل کے طور پر راولپنڈی کور کمانڈ کر رہے ہیں۔ ساحر شمشاد کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر جون 2019 میں ترقی دی گئی تھی جبکہ انھوں نے بطور ایڈجوٹینٹ جنرل اور چیف آف جنرل سٹاف کے فرائض بھی انجام دیے ہیں۔ ان کا تعلق سندھ ریجمنٹ کی آٹھوں بٹالین سے ہے اور وہ پاکستان ملٹری اکیڈمی کے 76 لانگ کورس کا حصہ رہے ہیں۔ انھوں نے بطور ڈائریکٹر جنرل ملٹری انٹیلیجنس بھی فرائض انجام دیے ہیں جبکہ ’دہشت گردی کے خلاف جنگ‘ کے دوران انھوں نے انفنٹری ڈویژن بھی کمانڈ کیا ہے۔ ایک سابق فوجی افسر کے مطابق ساحر شمشاد بطور ڈائریکٹر جنرل ملٹری انٹیلیجنس ابھرے اور یہ دور سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا تھا۔
اس دوران ساحر شمشاد جی ایچ کیو میں راحیل شریف کی ٹیم کا حصہ بھی رہے اور مختلف فوجی آپریشن کی سرپرستی بھی کی۔ جن میں تحریکِ طالبان پاکستان کے خلاف شمالی وزیرستان میں آپریشن بھی شامل ہیں۔ اکتوبر 2021 میں انھیں بطور کور کمانڈر راولپنڈی تعینات کیا گیا۔

مزید پڑھیں:  بنوں، لین دین تنازعہ پر 2 افراد جاں بحق، راہگیر سمیت 3 افراد زخمی
مزید پڑھیں:  فیض حمید کے خلاف سنگین الزامات پر انکوائری شروع

بشکریہ ۔۔۔۔۔۔