نئے آرمی چیف عاصم منیر مذہبی

نئے آرمی چیف عاصم منیر مذہبی ہیں انتہا پسندنہیں

نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے بارے میں اہم معلومات سامنے آئی ہیں، آرمی چیف تعینات ہونے کے بعد جنرل عاصم منیر کے آبائی علاقے گھڑی حسن آباد میں صحافیوں اوردیگر شخصیات کی آمدکاسلسلہ جمعہ کے روز بھی جاری تھا،اس دوران لوگوں نے ان کی فیملی کے افراد سے ملاقاتیں کیں،جس کے دوران یہ معلومات سامنے آئی ہیں کہ جنرل عاصم کا مذہبی گھرانے سے تعلق ہے،ان کاخاندان جالندھر سے پاکستان آیا،جنرل عاصم کی والدہ حیات ہیں اوروہ اپنی والدہ کابڑا خیال رکھتے ہیں
تین بھائی اور تین بہنیں ہیں، ایک بھائی بھی افسر رہے،جنرل عاصم منیر نے ساتویں تک مدرسے میں پڑھا اس کے بعد سرسید کالج میں پڑھتے رہے ہیں، سینیٹر پروفیسر عرفان صدیقی کے شاگرد رہے ہیں، قرآن مجید ڈھیری حسن آباد کے مدرسے میںحفظ کیا تاہم سروس کے دوران منزل کمزور ہونے پرسعودی عرب میں تعیناتی کے موقع پر مدینہ منورہ میں حفظ کیا
سالانہ چھٹیوں میں سعودی عرب سے پاکستان نہیں آتے تھے بلکہ قرآن مجید حفظ کرتے تھے ،جنرل عاصم کے بارے میں یہ بھی معلومات آئی ہیں کہ وہ فوج کی سیاست میں مداخلت کے حق میں نہیں ہیں، سابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایشو سمیت دیگر معاملات میں بھی فوج کو سیاسی مداخلت سے دور رہنے کامشورہ دیا۔کتابیں پڑھنے کاشوق ہے ،وہ مذہبی ہیں مگر انتہا پسند نہیں ہیں۔ علاقے کے لوگ بھی ان کے طرز زندگی سے بڑے متاثر ہیں کبھی کسی کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں کی، جنرل عاصم منیر کے ایک بھائی افسر ہیں ایک دفعہ انکی سنیارٹی کا کوئی مسئلہ تھا تو اسے مشورہ دیا کہ سنیارٹی نہ لو ، کیونکہ سنیارٹی لینے پر یہ بات مجھ پر آئے گی۔

مزید پڑھیں:  عدالت کا بشریٰ بی بی کا اینڈوسکوپی ٹیسٹ کروانے کا حکم