آرمی چیف سیاست میں مداخلت

سیاست میں عدم مداخلت،نئے آرمی چیف کیلئے بڑا چیلنج

ویب ڈیسک :نئے آرمی چیف کو سیاست سے دور رہنے، اندرونی سیاسی عدم استحکام اور سرحد پار سے دہشتگردوں کے حملوں کا سب سے بڑا چیلنج درپیش ہوگا۔مشرق ٹی وی کے پروگرام سنٹر پوائنٹ سے گفتگوکرتے ہوئے دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر ( ر) سعد محمد نے بتایا کہ نئے آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو کئی چیلنجز کا سامنا ہوگا تاہم ان میں تین بڑے چیلنجز درپیش ہونگے۔
سب سے بڑا چیلنج فوج کو سیاست سے باہر رکھنا ہوگا جنرل قمر جاوید باجوہ نے یوم شہداء کی تقریب میں بھی کہا کہ فروری سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ سیاست سے باہر رہیں گے۔ نئے آرمی چیف نے اب یہ ثابت کرنا ہے جو ایک چیلنج ہوگا کہ یہ فیصلہ ایک ادارے کا ہے انہوں نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے تسلیم کیا کہ وہ سیاست میں شامل تھے اب نئے آرمی چیف کیلئے یہ سب سے مشکل مرحلہ ہوگا کہ وہ کس طرح سیاست سے باہر رہتے ہیں اور فوج کو صاف رکھتے ہوئے فوج کے نام کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کرتے ہیں۔ بریگیڈیئر (ر) سعد محمد کے مطابق دوسرا بڑا چیلنج اندرونی استحکام کا ہوگا جس میں سیاسی استحکام بھی شامل ہے
پاکستان اس وقت سیاسی طور پر عدم استحکام کا شکار ہے جس کی وجہ سیاست میں مداخلت ہے 70سال سے زائد سیاسی عدم استحکام جاری ہے اب اسے استحکام کی جانب کیسے لے جایا جائے یہ چیلنج ہوگا کیونکہ اسی سے معیشت بہتر ہوگی۔ سعد محمد نے بتایا کہ تیسرا بڑا چیلنج افغانستان سے پاکستان پر ہونیوالے حملے اور بدامنی کا ہے یہ انتہائی بڑا خطرہ ہے جس کا بیرونی اثر بھی ہے اور چیلنج ہے نئے آرمی چیف کو اس حوالے سے ایک جامع حکمت عملی مرتب کرنا ہوگی جو پاکستان کے اندرونی امن کے ساتھ ساتھ بیرونی حملوں کا سامنا کرنے کیلئے ضروری ہوگی۔

مزید پڑھیں:  ایبٹ آباد، سکول ٹیچرز کو ڈیوٹی پر لے جانے والے ہائی ایس کو حادثہ، 15 زخمی