ملاکنڈ سے لاکھوں افراد بیرون ملک

بیروزگاری میں اضافہ، ملاکنڈ سے لاکھوں افراد بیرون ملک چلے گئے

ویب ڈیسک : بے روزگاری اور مہنگائی میں اضافہ ملاکنڈ ڈویژن کے لاکھوں افراد نے روزگار اور محنت مزدوری کیلئے خلیجی ممالک، یورپ اور امریکہ کا رخ کر لیا، ملاکنڈ ڈویژن میں کارخانے اور روزگار کے مواقع نہ ہونے سے لاکھوں افراد بیرون ممالک روزگار کے سلسلے میں مقیم ہیں جس میں ڈاکٹرز ، انجنئیرز اور محنت کش شامل ہیں، ملاکنڈ ڈویژن کے لاکھوں افراد سالانہ اربوں روپے کا زرمبادلہ بھیجتے ہیں جس سے ڈویژن کی معیشت کا پہیہ چل رہا ہے، سرکاری اعداد وشما ر کے مطابق 2017ء سے اگست 2022ء تک 4لاکھ 18ہزار 656 افراد خلیجی ممالک اور یورپ گئے ہیں کیونکہ بے روزگاری میں اضافہ کی وجہ سے ہزاروں تعلیم یافتہ نوجوان ڈگریاں حاصل کرنے کے باوجود بے روزگار ہیں
جنہوں نے سعودی عرب ، دبئی، قطر، ملائشیا، کویت، بحرین، امریکہ اور یورپ کا رخ کیا، ملاکنڈ ڈویژن اور خصوصاً لوئر اور اپر دیر کے ہر گھر سے دو دو اور تین تین افراد خلیجی ممالک میں مقیم ہیں
گزشتہ پانچ سال میں ملاکنڈ ڈویژن سے 418656 افراد محنت مزدوری کیلئے بیرون ملک گئے، سرکاری اعداد وشمار کے مطابق ملاکنڈ ڈویژن سے 2015ء میں 80144 ، 2016ء میں 66616، 2017ء میں 32659، 2018ء میں 30112، 2019ء میں 84426، 2020ء میں30607 افراد جبکہ 2022ء میں اگست تک 60846 افراد بیرون ممالک روزگار اور محنت مزدوری کے لئے گئے ہیں، اس کے علاوہ مزید لاکھوں افرادغیر قانونی طور پر بھی خلیجی ممالک گئے ہیں اس کے ساتھ ساتھ ہزاروں طلباء بھی تعلیم کے حصول کیلئے بیرون ملک گئے جو وہاں تعلیم کے ساتھ ساتھ محنت مزدوری بھی کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  شانگلہ حملہ :چین کا ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ