بار ایسوسی ایشنزکی ہڑتال کی کال کا اختیار نہیں ہوگا

بار ایسوسی ایشنزکی ہڑتال کی کال کا اختیار نہیں ہوگا

ویب ڈیسک :خیبرپختونخوا میں وکلاء کی غیرضروری ہڑتالیں و عدالتی بائیکاٹ روکنے کیلئے خیبرپختونخوا نے رولزتیار کرلئے ہیں جس کے تحت بارایسوسی ایشنز کو ہڑتال کرنے کا اختیار نہیں ہوگااور بارکونسل ہی مختلف صورتوں میں ہڑتال کا اعلان کرے گی۔ اس ضمن میں رولز کو حتمی شکل دیکرباقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا ہے ۔ خیبرپختونخوا بارکونسل میڈیا اینڈ سٹرائیک ریگولیشن رولز 2022کے تحت بارکونسل کی اجازت کے بغیر کوئی بھی وکیل،وکلاء گروپ، بارایسوسی ایشن ، باڈی یا فورم کے پاس یہ اختیار نہیں ہوگا کہ وہ کسی سطح پر بھی ہڑتال یا احتجاج کا اعلان کرے اور صرف خیبرپختونخوا بارکونسل کے پاس یہ اختیار ہوگا کہ وہ ممبران کے اکثریتی فیصلہ کے بعد ہڑتال کا اعلان کرے۔
رولز کے تحت تحصیل یا ضلعی سطح پر اگر وکیلوں کا مقامی انتظامیہ کے ساتھ تنازعہ ہویا جوڈیشل افسران کی کرپشن یا خراب رویہ، سہولیات نہ ہونے کا تنازعہ /معاملہ ہو تو وہ متعلقہ تحصیل بار یا ضلعی بارایسوسی ایشن کی سطح پروکلاء کی کمیٹی کے ذریعے حل کیاجائے گا جو تنازعہ/معاملہ کوڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج یا متعلقہ عدالت کے مجاز افسر کے پاس لیکر جائے گا اوراس مسئلے پر 2دنوں میں فیصلہ نہ ہونے پر معاملہ بارکونسل کے پاس بھیجا جائے گا۔ مسئلے کے حل کیلئے وکلاء نمائندوں پرمشتمل کمیٹی قانونی راستہ بھی اختیا رکرسکے گی۔ رولز میں قراردیاگیا ہے کہ ایسے تنازعات یا معاملات پر متعلقہ بارایسوسی ایشن علامتی ہڑتال کرسکتی ہے
جس میں قرارداد منظورہونے کے علاوہ پرامن احتجاجی مظاہرہ ،ہاتھوں پر پٹیاں باندھنا اوربیانات وغیرہ دی جاسکتی ہیں،صرف بعض صورتوں میں کمیٹی متعلقہ عدالت یا اتھارٹی سے بائیکاٹ کرسکتی ہے تاہم معاملہ حل نہ ہونے پر بارکونسل متعلقہ خطہ جبکہ دوسرے مرحلہ میں صوبہ بھر میں ہڑتال کا اعلان کرسکتی ہے۔بارکونسل رولزکے مطابق پشاورہائیکورٹ کی سطح پرمتعلقہ پشاورہائیکورٹ بارایسوسی ایشن مختلف تنازعات یا معاملات کمیٹی کے ذریعے حل کرنے جبکہ رجسٹرار پشاورہائیکورٹ کے پاس بھی معاملہ اٹھاسکتی ہے اورچارروز میں مسئلہ حل نہ ہونے پر اسے بارکونسل کو بھیجاجائے گا جسکے بعد مسئلہ حل نہ ہونے پر بارکونسل ہڑتال کی کال دے گی۔
خیبرپختونخوا بارکونسل کے مطابق معاملہ آئین کی بالادستی ،قانون کی حکمرانی، باراور جوڈیشری کی آزادی کا ہو تو بارکونسل اکثریتی ممبران کے فیصلہ پر صوبہ بھر میں ہڑتال کی کال دے گی ۔
اسی طرح بارکونسل کے ساتھ بغیر مشاورت وکلاء کیخلاف کسی قسم کے قوانین پاس کرنایا موجودہ قوانین میں ترمیم جس سے وکلاء برداری کی حق تلفی ہو تواس معاملہ پر بھی ہڑتال کیا جائے گا۔رولز میں اس بات کا بھی تعین کیاگیا ہے کہ وکلاء کیخلاف دہشتگردی یا وکیل پرنامعلوم افراد کے حملہ پر بھی بارکونسل ہڑتال کی کال دے سکے گی ۔
ان رولز کی خلاف ورزی کی صورت میں بارکونسل کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے پاس یہ اختیار ہوگا کہ کسی بھی متاثرہ شخص کی درخواست پر نوٹس لے اورمعاملہ ڈسپلنری کمیٹی کو ارسال کرے گی تاکہ اس پر تادیبی کارروائی ہوسکے۔ ایگزیکٹیو کمیٹی بارکونسل کے پاس یہ اختیارہوگا کہ وہ ان رولز کی خلاف ورزی کی صورت میں عارضی طور پر کسی وکیل کا لائسنس معطل کرے ۔ وائس چیئرمین محمد علی خان جدون کے مطابق سٹرائیک رولز بنانے کا مقصد لوگوں خصوصا سائلین کا انصاف کے نظام اور قانون کی حکمرانی پر اعتماد بڑھانا ہے اوروکلاء کے پیشہ ورانہ معیار کو بہترکرنے کیساتھ ساتھ سائلین کی مشکلات کو کم کرنا ہے ۔

مزید پڑھیں:  مالدیپ انتخابات، صدر معیزو کی پیپلز نیشنل کانگریس پارٹی کامیاب