تھانہ گلبہارکاگھیرائو،لاٹھی چارج اورہاتھا پائی سے متعددزخمی

تھانہ گلبہارکاگھیرائو،لاٹھی چارج اورہاتھا پائی سے متعددزخمی

ویب ڈیسک : پشاور میں موٹر سائیکل چوری کے مقدمات میں نامزد ملزم کی گرفتاری پر درجنوں افراد نے گل بہار پولیس اسٹیشن کا گھیرائو کر لیا ۔ ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے لاٹھی چارج کر دیا۔ مظاہرین نے الزام لگایا کہ چھاپہ غیرقانونی تھا۔ انہوں نے سڑک کو ٹریفک کیلئے بلاک کر دیا ۔ پولیس اہلکاروں اور مظاہرین میں ہاتھا پائی اور لاٹھی چارج سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ گلبہار پولیس کے مطابق 23نومبر کو مدعی عبدالودود سکنہ یکہ توت نے مقدمہ درج کیا کہ وہ بخاری اولڈ کالونی گلبہار میں بچوں کو قرآن پاک پڑھاتا ہے جہاں سے ملزمان دائود ولد نواب، کامران ولد عارف، دائود ولد غنی ساکن شاہ ڈھنڈ نے اس کی موٹرسائیکل چوری کرلی ہے۔
اسی طرح 24نومبر کو گلبہار نمبر4کے رہائشی شکیل خان نے رپورٹ درج کرائی کہ اس کے گھر کے سامنے سے موٹرسائیکل چوری کی گئی اور دعویٰ کیا کہ کامران ولد عارف سکنہ توحید کالونی، دائود ولد نواب سکنہ بوستان بابا وغیرہ نے اس کی موٹرسائیکل چوری کی ۔ ملزم دائود کی گرفتاری کے بعد ان کے رشتہ داروں اور قوم کے لوگ گلبہار پولیس اسٹیشن کے قریب جمع ہوگئے اور سڑک کو احتجاجا بلاک کر دیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس کا گھر پر چھاپہ غیرقانونی تھا اور ان کی بے عزتی کی گئی ہے۔ مظاہرہ کی ویڈیومیں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص لائوڈ سپیکر پر پولیس کو دھمکیاں دیتا ہے۔ مظاہرین نے ایس ایچ او رفیق خان کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔
گلبہار پولیس نے بتایا کہ بعد ازاں روڈ کھلوانے کے دوران ڈی ایس پی و دیگرپولیس نفری کا مظاہرین کے ساتھ ہاتھا پائی ہوگئی جس سے پولیس اہلکار سمیت متعدد افراد زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں ۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ بھی کی جس سے بھگدڑ مچ گئی تھی ۔ ایس پی سٹی عبدالسلام خالد نے رابطہ پر غیرقانونی چھاپہ کی تردید کی اور بتایا کہ پولیس نے چوری کی موٹر سائیکلیں لینے والے ملزم کو گرفتار کیا جس کے بعد35سے 40افراد نے روڈ بلاک کیا۔ کسی کو بلیک ملینگ کی اجازت نہیں دیںگے۔ انہوں نے کہا کہ ان میں بعض افغان باشندے بھی شامل تھے تاہم متعدد افراد کو گرفتار کرکے مزید تفتیش کی جارہی ہے ۔

مزید پڑھیں:  ایرانی صدر کی اہلیہ ڈاکٹر جمیلہ علم الھدی کاپاکستان سویٹ ہوم کا دورہ