سینی ٹیشن کمپنی کے 37 ملازمین

میٹرو پولیٹن گورنمنٹ کا سینی ٹیشن کمپنی کے 37 ملازمین واپس لینے سے انکار

ویب ڈیسک :سینی ٹیشن کمپنی پشاور کی جانب سے 37ملازمین کو واپس کرنے پر کیپیٹل میٹرو پولیٹن گورنمنٹ نے ان ملازمین کو واپس لینے سے انکار کردیا ملازمین کی واپسی کو اثاثوں اور فنڈز کی واپسی سے مشروط کردیا گیا ہے ۔ میئر پشاور زبیر علی نے ڈبلیو ایس ایس پی کی جانب سے تعینات عملے کے37 اہلکاروں کو کیپٹل میٹرو پولیٹن گورنمنٹ میں لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملازمین پوسٹ اور اثاثہ جات کے ساتھ واپس کریں تو لینے کیلئے تیار ہیں بغیر اثاثہ جات کے کسی ملازم کو بھی نہیں لیا جائیگا ۔ سینی ٹیشن کمپنی پشاور کی جانب سے احتجاج کرنیوالے 37ملازمین کو کیپیٹل میٹروپولیٹن گورنمنٹ واپس بھیجنے کے حوالے سے مراسلہ ڈائریکٹر جنرل کو ارسال کیا گیا اور کہا گیا کہ سما معاہدہ کے تحت ان ملازمین کی خدمات واپس کیپیٹل میٹروپولیٹن گورنمنٹ کو منتقل کی جا رہی ہیں ۔
اس حوالے سے ملازمین کی واپسی کے متعلق مئیر پشاور نے مراسلہ جاری کرنے کے احکامات جاری کردیئے ۔گزشتہ روز مئیر پشاور حاجی زبیر علی کے ساتھ مزدور اتحاد کے چیئرمین قیصر باچہ، چیئرمین ریاض خان، جنرل سیکرٹری فضل محمود اوردیگر کابینہ نے شرکت کی ۔ اس موقع پر وفد نے میئرپشاور کو اپنی مشکلات سے آگاہ کیا اور کہاکہ گزشتہ روز ڈبلیو ایس ایس پی کے ملازمین نے احتجاج کیاتھا جس میں ڈبلیو ایس ا یس پی نے ان ملازمین کو واپس کرنے کامراسلہ کیاہے جو سراسر ظلم ہے جس کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھا ئی جائیگی۔
اس موقع پر مئیر پشاورز بیر علی نے کہاکہ ملازمین کیساتھ ناانصافی نہیں کی جائیگی اور ملازمین کے حقوق ان کو دیئے جائیں گے ۔ انہوں نے ڈبلیو ایس ایس پی کی جانب سے 37 ملازمین کو کیپٹل میٹروپولیٹن گورنمنٹ کو واپس لینے سے انکارکردیااور کہاکہ اگر ملازمین کو واپس کرناہے تو انکو پوسٹ کے ساتھ واپس کریں اگر اسمیں کوئی ٹیوب ویل آپریٹر ہے تو ٹیوب ویل کے ساتھ واپس کیا جائے اگر اس میں کوئی ڈرائیور ہے تو اسکو گاڑی اور پٹرول سمیت واپس کرو ں جبکہ کنٹرول آپر یٹر واپس کرنے پر کنٹرول روم کو بھی واپس کیاجائے’ اور سینٹری ورکرزبھی سامان سمیت واپس کئے جائے اس حوالے سے مئیر پشاو ر حاجی زبیر علی نے باقاعدہ مراسلہ جاری کرنے کے بھی ا حکامات جاری کردیئے ۔

مزید پڑھیں:  بلوچستان میں طوفانی بارشیں ،طغیانی سے نشیبی علاقے زیر آب