خیبر پختونخوا اور پنجاب بجٹ

خیبر پختونخوا اور پنجاب بجٹ سرپلس رکھنے میں کامیاب

ویب ڈیسک :پنجاب اورخیبرپختونخوا حکومتوں نے مرکزی حکومت سے سیاسی اختلاف کے باوجود آئی ایم ایف کی اگلی قسط کے حصول کیلئے پرائمری بجٹ سرپلس رکھنے کی شرط پوری کردی۔ ایک دوسرے پر آئے روز الزامات کی بھرمار کے باوجود مرکزی اتحادی حکومت اور پنجاب و خیبر پختونخوا کی تحریک انصاف کی حکومتیں ایک معاملے پر ایک صفحے پر ہیں۔یہ معاملہ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے لیے قرضے کی قسط ریلیز کرنے کے لیے دوسری شرائط کے علاوہ ایک بنیادی شرط ملک کے پرائمری بجٹ کو سرپلس کرنا ہے۔چاروں صوبوں خاص کر پنجاب اور خیبر پختونخوا کی تحریک انصاف کی حکومتوں نے بھی پرائمری بجٹ سرپلس کرنے کی شرط پوری کردی ہے۔اگلی قسط کے حصول کے لیے آئی ایم ایف پاکستان کے لیے نویں نظر ثانی جائزے کے لیے جلد اجلاس بلانے والا ہے ۔
تحریک انصاف کی پنجاب حکومت نے پہلی سہ ماہی میں 125 ارب روپے کا سرپلس پرائمری بجٹ دیا اور تحریک انصاف کی خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے اس سہ ماہی میں تین ارب روپے کے لگ بھگ سرپلس پرائمری بجٹ رہا۔پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کی جانب سے اس سہ ماہی میں جو سرپلس پرائمری بجٹ دیا گیا اس کی مالیت ساٹھ ارب روپے رہی۔بلوچستان عوامی پارٹی کی سربراہی میں قائم بلوچستان حکومت نے اس سہ ماہی میں 29.5 ارب کا سرپلس پرائمری بجٹ دیا۔

مزید پڑھیں:  پشاور، صوبہ بھر میں میٹرک امتحانات شروع، 3 ہزار سے زائد امتحانی ہال قائم