پی ٹی آئی وزراء اور ڈپٹی سپیکر پروٹوکول اور مراعات نہ چھوڑ سکے

پی ٹی آئی وزراء اور ڈپٹی سپیکر پروٹوکول اور مراعات نہ چھوڑ سکے

ویب ڈیسک : خیبر پختو نخوا میں پی ٹی آئی کے عہدیداروں کی جانب سے اپنی اسمبلی رکنیت سے استعفے دینے کے باوجود سرکاری پرو ٹو کول استعمال کر رہے ہیں صوبائی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر محمود جان نے گزشتہ روز وفد سے ملاقات کی اسی طرح معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ نے مذہبی تہوار منانے سے متعلق فیصلوں کی توثیق گزشتہ روز ایک اجلاس میں کی جبکہ صوبائی وزیر بلدیات فیصل امینگنڈاپور نے بھی بلدیاتی سیکرٹریٹ میں اہم اجلاس کی صدارت کی ہے دونوں ممبران نے عمران خان کے اعلان پر اپنی اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے استعفیٰ اپنے پاس رکھ لیا ہے۔
26نومبر کے جلسے میں چیئرمین تحریک انصاف نے اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد خیبر پختونخوا اسمبلی کے ارکان کی جانب سے استعفے آنا شروع ہوگئے تاہم صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ میں ایک بھی استعفیٰ جمع نہیں کرایا گیا اسمبلی دینے والوں میں کابینہ میں شامل ممبران بھی شامل ہیں اور ڈپٹی سپیکر محمود جان نے بھی استعفیٰ کا اعلان کیا ہے تاہم مستعفی ہونے کے بعد یہ استعفے ارکان نے سنبھال لئے ہیں ڈپٹی سپیکر محمود جان نے استعفیٰ اپنی جیب میں رکھ لیا ہے اور مستعفی ہونے کے باوجود انہوں نے گزشتہ روز اسمبلی چیمبر کا استعمال کرتے ہوئے خیبر پختونخوا پراسیکویشن آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری جاوید علی مہمند اور پریس سیکرٹری ذوالفقار علی سے ملاقات کی ۔ صوبائی وزیر بلدیات فیصل امین گنڈاپور نے بھی اپنا استعفیٰ لکھ دیا اور سوشل میڈیا پر شیئر کردیا تاہم گزشتہ روز انہوں نے تحصیل چئیرمینوں کے پندرہ رکنی وفد سے ملاقات کی بلدیات سیکرٹریٹ میں منعقدہ اجلاس میں سیکرٹری بلدیات سید ظہیر الاسلام شاہ، سیکرٹری کوآرڈینیشن بلدیات ساجد گل اور کمشنر پشاور ریاض خان محسود نے مستعفی فیصل امین گنڈاپور کو مکمل پروٹوکول فراہم کیا۔
وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ بھی استعفیٰ دے کر اپنا بیان سوشل میڈیا پر شیئر کرکے داد وصول کرچکے ہیں تاہم وہ بھی مراعات اور سرکاری پروٹوکول اب تک استعمال کررہے ہیں گزشتہ روز اپنے دفتر میں اقلیتوں سے متعلق ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی اجلاس میں محکمہ مذہبی و اقلیتی امور کے ملازمین اور افسران نے وزیر زادہ کو مکمل پروٹوکول بھی فراہم کیا اور انکی ہدایات کے مطابق منصوبے کرنے کی منظوری دی۔

مزید پڑھیں:  امریکا اور برطانیہ نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں