بنوں پولیس اورلیویز خاصہ داروں کے درمیان حالات مزید کشیدہ ہوگئے

ویب ڈیسک :بنوں پولیس اور لیویز خاصہ داروں کے درمیان حالات انتہائی کشیدہ، ڈی ایس پی اور خاصہ دار کمیٹی کے چیئرمین کے درمیان گالم گلوچ ، ڈی ایس پی کا سب ڈویژن وزیر کے علاقے میں داخلہ بند کر دیا۔ڈسٹرکٹ پولیس کی جانب سے لیویز و خاصہ داروں کے سرکردہ رہنمائوں کو غیر حاضر قرار دیا گیا۔گزشتہ ایک ماہ سے سب ڈویژن وزیر فورس لیویز و خاصہ داروں کے اختیارات و مراعات کیلئے اتمانزئی و احمدزئی کی سطح پر جرگے ہو رہے ہیں کہ سب ڈویژن وزیر فورس کے سرکل آفیسر کی جگہ ڈسٹرکٹ پولیس کی جانب سے ڈی ایس پی لگایا گیا جوکہ معاہدے سے روگردانی ہے، سب ڈویژن وزیر فورس کے مطابق انضمام کے وقت ہمارے ساتھ معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت ڈسٹرکٹ پولیس کے برابر اختیارات و مراعات دینا تھی،خاصہ دار و لیویز کے احتجاج میں شدت اس وقت آئی جب جمعہ کے روز ڈی پی او نے سب ڈویژن وزیر کے ایس، آر ، سی او او، ایچ ، سی کو رد عمل کے طور پر لائن کلوز کیا جس پر احتجاجاً دونوں دفاتر کو خاصہ داروں نے تالے لگا دیئے۔خاصہ داروں کے مطابق سب ڈویژن کیلئے اپنے ہی خاصہ دار و لیویز سے سرکل آفیسر کی تعیناتی مشروط کی گئی تھی مگر اب پولیس معاہدے کی خلاف ورزی کر رہی ہے ، ہمارے فنڈز کو ڈسٹرکٹ پولیس خرچ کر رہی ہے،گزشتہ روز احتجاج کرنے والے 13 لیویز و خاصہ داروں کو پولیس آفیسران کی جانب سے غیر حاضر کر نے پر چیئرمین کمیٹی سب ڈویژن وزیر فورس اور مذکورہ ڈی ایس پی کے درمیان بذریعہ فون گالی گلوچ ہوئی اور ڈی ایس پی کا داخلہ سب ڈویژن وزیر میں بند کر دیا۔لیویز و خاصہ داروں نے فیصلہ کن جرگہ پیر کو طلب کر لیا ہے جس کیلئے منادی شروع کر دی ہے۔

مزید پڑھیں:  جعلی حکومت کے خلاف منظم عوامی جدوجہد ناگزیر ہے، اسد قیصر