اسمبلیوں کی تحلیل

اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اعلانات پر لاء آفیسرز میں بے چینی

ویب ڈیسک : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے اسمبلیوں کی تحلیل کے اعلانات کے بعد ایڈوکیٹ جنرل دفاتر اور لاء آفیسرز میں بھی ہلچل مچ گئی ہے۔ اسمبلیوں کی تحلیل کی صورت میں پی ٹی آئی کی جانب سے لگائے گئے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرلز اور مختلف محکموں کے لاء آفیسرز کو بھی ہٹائے جانے کا امکان ہے ۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے لانگ مارچ سمیت اپنے بیانات میں پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اعلانات کئے ہیں ۔اٹارنی جنرل و ایڈوکیٹ جنرل دفاتر سمیت محکموں میں بیشتر ایسے وکلاء کو قانونی مشیر کے عہدے دیئے جاتے ہیں جن کا تعلق حکمران جماعت سے ہو۔
خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت ہونے کی وجہ سے ایڈوکیٹ جنرل دفاتر سمیت مختلف محکموں میں پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے کئی لاء آفیسرز خدمات انجام دے رہے ہیں، ان میں ایسے لاء آفیسرز بھی ہیں جو گزشتہ 7یا 8سالوں سے لاء آفیسرز کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں ۔مرکز میںپی ٹی آئی کی حکومت بدلنے کے بعد پی ڈی ایم نے پی ٹی آئی کے لاء آفیسرز کو ہٹاکر اٹارنی جنرل دفتر میں اپنے بندے لگائے ۔ اس طرح صوبائی اسمبلی کو 5سالہ مدت پوری ہونے سے قبل تحلیل کرنے کی صورت میں پی ٹی آئی کے ان لاء آفیسرز کو بھی عہدوں سے ہٹایا جاسکتا ہے جس کی وجہ سے وہ بے چینی کا شکار ہیں۔

مزید پڑھیں:  کپتان بابراعظم عمران خان کا ریکارڈ توڑنے کے قریب