پشاور ڈیرہ موٹروے

پشاور ڈیرہ موٹروے سالانہ 20ارب روپے کی آمدن متوقع

ویب ڈیسک : خیبر پختونخوا حکومت نے پشاور ڈیرہ موٹر وے کی فیزبلٹی مکمل کرلی ہے موٹر وے سے سالانہ 20ارب روپے کی آمدن متوقع ہے جس میں ہر سال 13فیصد اضافہ ہوگا ۔ محکمہ ترقی و منصوبہ بندی ذرائع کے مطابق پشاور ڈیرہ اسماعیل خان موٹر وے کی فیزبلٹی سٹڈی مکمل کرلی گئی ہے جسے پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کمیٹی نے منظور بھی کرلیا ہے۔ فیزبلٹی سٹڈی کے مطابق منصوبہ 10سال میں اپنے اخراجات پورے کر لے گا اور گیارہویں سال سے سالانہ 20ارب روپے کی آمدن متوقع ہے جس میں ہر سال 13فیصد اضافہ ہوگا۔
منصوبہ کی تکمیل کیلئے صوبائی حکومت کو 120ارب روپے درکار ہے جس کیلئے صوبائی حکومت نے ایشیائی ترقیاتی بینک اور انٹرنیشنل فنانس کو آپریشن سے مذاکرات شروع کر دئیے ہیں۔ منصوبہ سی پیک میں شامل کرنے کیلئے بھی صوبائی حکومت نے درخواست کردی ہے جبکہ چائینز سرمایہ کاروں کو بھی اس منصوبے میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی ہے۔ پشاور ڈی آئی خان موٹر وے منصوبے میں 19انٹر چینج ہوں گی جبکہ اس موٹر وے کی لمبائی 365کلومیٹر ہوگی ۔ موٹر وے کی سڑک 6لین ہوگی جس میں دونوں اطراف تین تین لین ہوں گی ۔
پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی ذرائع کے مطابق موٹر وے کے ہموار علاقے میں 120کلومیٹر جبکہ پہاڑی علاقے میں 60کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کیا جا سکے گا موٹر وے میں دو سرنگیں ہوںگی جن میں 5کلومیٹر درہ آدم خیل اور دو کلومیٹر بانڈہ دائود شاہ میں ہوگی۔ موٹر وے میں 19انٹرچینج پشاور ایم ون، ترناب انٹر چینج، رنگ روڈ انٹر چینج، متنی بڈھ بیر انٹر چینج، درہ آدم خیل انٹر چینج، کوہاٹ انٹر چینج، شیر کوٹ استر زئی انٹر چینج، رائیسان جوزارا انٹر چینج، ہنگو ٹل انٹر چینج، کڑپہ لاچی انٹر چینج، سور داغ انٹر چینج، بنوں ڈومیل انٹر چینج، سرائے نورنگ گندی انٹر چینج، غزنی خیل لکی مروت انٹر چینج، پیزو ٹانک انٹر چینج، یارک ہکلہ اسلام آباد انٹر چینج، ڈی آئی خان انٹر چینج، ژوب کوئٹہ انٹر چینج اور دریا خان ڈی آئی خان انٹر چینج شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:  ضم اضلاع، ورلڈ فوڈ پروگرام سمیت دیگر اداروں کا تعاون درکار ہے، علی امین