سوات میں دہشتگردی

سوات میں دہشتگردی کے خاتمے اور مکمل امن کیلئے جدو جہد کا اعلان

ویب ڈیسک : سوات قومی جرگہ نے سوات میں دہشت گردی کے خاتمے اور مکمل پائیدار امن کیلئے جدو جہد کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ ہم کسی بھی صورت اپنی سرزمین پر دہشت گرد یا دہشت گردی کو قبول نہیں کریں گے ۔ سوات قومی جرگہ کا گرینڈ جرگہ ودودیہ ہال سیدو شریف میں منعقد ہوا جس میں ملاکنڈ ڈویژن کے علاقائی مشران، تمام سیاسی جماعتوں کے مقامی عہدیداروں، تمام فعال تنظیموں اور بونیر، اپر اور لوئر دیر، ملاکنڈ اورشانگلہ کے مشران نے بھی شرکت کی۔ سوات قومی جرگہ کے اعلامیے کے مطابق جرگہ نے فیصلہ کیا ہے کہ سوات اور ملاکنڈ ڈویژن میں عوام کسی بھی قسم کی دہشت گردی قبول نہیں کریں گے اور پائیدار امن کے قیام کیلئے پولیس اور انتظامیہ کیساتھ تعاون کریں گے ۔
اگر سوات میں یا ملاکنڈ ڈویژن میں کسی بھی صورت دہشت گردی کی کوشش، حرکت یا دہشت گردوں کی سرپرستی کی گئی تو عوام سڑکوں پر نکل آئیں گے اور کسی بھی راست اقدام اٹھانے سے گریز نہیں کریں گے ۔ جرگہ نے سوات موٹر وے فیز ٹو کو خوش آئند قرار دیا لیکن واضح کیا کہ ایک اچھے منصوبے کیلئے زرعی زمینوں، باغات اور گھروں کا خاتمہ کسی صورت قبول نہیں۔ جرگہ نے فیصلہ کیا کہ سوات موٹر وے فیز ٹو کو دریائے سوات کے کنارے بنجر زمینوں پر تعمیر کیا جائے ۔ کیوں کہ سوات میں زرعی زمینیں کم ہیں ، اس لیے زرعی زمینوں اور باغات پر موٹر کو تعمیر نہیں ہونے دیں گے ۔ جرگہ کے اعلامیے کے مطابق آرٹیکل 247 کے تحت ملاکنڈ ڈویژن کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ غیر آئینی ہے
ملاکنڈ ڈویژن کے عوام نے دہشت گردی، آپریشن اور سیلاب کی وجہ سے نقصانات اٹھائے اور اسی وجہ سے85فیصد لوگوں کا کاروبار تباہ ہوچکا ہے ۔ اس لئے جرگہ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملاکنڈ ڈویژن کی خصوصی حیثیت بحال کی جائے اور اگر یہاں پر کسی بھی قسم کا ٹیکس لگانے کی کوشش کی گئی تو اس عمل کی بھرپور طریقے سے مزاحمت کی جائے گی، جس کی ذمے داری حکومت پر عائد ہوگی۔

مزید پڑھیں:  بابر اعظم کو ایک بار پھر کپتان قومی ٹیم بنائے جانے کا امکان