صحت کارڈ پر غیر معیاری علاج

نجی ہسپتالوں میں صحت کارڈ پر غیر معیاری علاج کی تحقیقات

ویب ڈیسک :خیبر پختونخوا کے4درجن نجی ہسپتالوں میں صحت کارڈپر مریضوں کو غیر معیاری علاج کی فراہمی کی تصدیق کے بعدان ہسپتالوں میں علاج کرنیوالے زندہ مریضوں کا کلینکل آڈٹ اور مرنے والے افراد سے متعلق تحقیق کیلئے وربل پوسٹ مارٹم کرانے کی درخواست اور ہیلتھ کیئر کمیشن کو بھی اپنی ذمہ داریاں یاد دلاتے ہوئے ایکشن لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جن ہسپتالوں میں محکمہ صحت نے علاج معالجہ کی سہولت بند کرائی ہے یہ ہسپتال گذشتہ کئی سالوں سے صحت کارڈ پر لوگوں کو علاج معالجہ دے رہے تھے ان ہسپتالوں میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کے آپریشن ہوئے ہیں اور مختلف امراض کی تشخیص ہوئی ہے۔
لیکن محکمہ صحت نے ان ہسپتالوں میں صرف علاج معالجہ بند کرایا ہے اور غیر معیاری علاج کی فراہمی کی شکایات کی تصدیق کے باوجود ان ہسپتالوں کے خلاف کوئی سخت ایکشن تجویز نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں متاثرہ مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ اس تناظر میں محکمہ صحت سے درخواست کی گئی ہے کہ ان ہسپتالوں میں جن لوگوں نے علاج کیا ہے ان کے ساتھ ایک تفصیلی ملاقات کیلئے ٹیمیں بھیجی جائیں اور ماہرین کی مدد سے ان مریضوں کا کلینکل آڈٹ کرایا جائے جبکہ جو لوگ ان ہسپتالوں میں علاج کے بعد جاں بحق ہوئے ہیں یا پھر انہیں معذوری کا سامنا کرنا پڑا ہے اس قسم کے لوگوں تک رسائی کیلئے ان کے لواحقین سے وربل پوسٹ مارٹم کروایا جائے
جس سے ان ہسپتالوں کے طبی جرائم سامنے آنے میں آسانی ہوگی اور متاثرہ لوگ انصاف کے حصول کیلئے عدالتوں سے رجوع کر سکیں گے محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا کہ اس ضمن میں مطالبات پر غور کیا جارہا ہے تاہم اس کلینکل اور وربل آڈٹ کا ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے صوبائی حکومت سے ہدایات کی روشنی میں ہی اس مسئلے پر پیش رفت کی جائے گی۔

مزید پڑھیں:  چیف جسٹس کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس،ججز کے خط پرغور