ٹریفک جرمانوں میں تیزی

ٹارگٹ پورا کرنے کی جدوجہد، ٹریفک جرمانوں میں تیزی آگئی

ویب ڈیسک : پشاور میں ٹریفک پولیس نے گاڑیوں اور موٹرسائیکل سواروں کو روک کر بھاری جرمانوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے، جگہ جگہ ٹریفک جام سے مسافروں ،ٹرانسپورٹروں ،سرکاری ملازمین ،تاجروں،اور طلبہ و طالبات کو پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے ۔ پیس اینڈ جسٹس پروگرام پاکستان کے چیئرمین سید احمد شاہ نے ٹریفک پولیس کے ظالمانہ رویہ کے خلاف احتجاجی تحریک بھی شروع کرنے کی دھمکی دی ہے ،اپنے ایک بیان میں چیئرمین سید احمد شاہ نے الزام لگایا کہ ٹریفک پولیس کے اہلکار عوامی مشکلات میں کمی کے لئے ٹریفک کی بحالی کی بجائے عوام کیلئے وبال جان بن گئے ہیں جو روزانہ مختلف حیلے بہا نے بنا کر غریب اور فاقوں کا شکار مجبور ڈرائیوروں کو کمیشن کی خاطر بھاری جُر مانے عائد کر دیتے ہیں
جن کے پاس موقع پر رقم نہ ہو تو بدعنوان ٹکٹنگ افسر اور کانسٹیبل ان کے شناختی کارڈ اور لائسنس قبضہ کر کے انہیں کئی کئی روز تک دفتروں اور چوراہوں کے چکر لگوا تے ہیں انہوں نے کہا کہ ٹریفک اہلکار جرمانہ کرتے ہوئے برملا کہتے ہیں کہ انہیں افسران بالا نے جر مانے لگانے کا حکم دیا ہے تاکہ ٹارگٹ پورا کیا جا سکے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ محمود خان اور آئی جی پی محمد جاہ انصاری اور محکمہ داخلہ کے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ شہریوں اور ٹرانسپورٹروں صحافیوں ،اخبار فروشوں اور تعلیمی اداروں کی گاڑیوں کے مجبور ڈرائیوروں کے بھاری جر مانوں کا سلسلہ بند کیا جائے اور ٹریفک پولیس کو ان کے اصل فرائض پر لگایا جائے ۔

مزید پڑھیں:  پاکستان کے اندر دہشت گردی میں افغان سرزمین کا استعمال جاری