بنوں آج ہڑتال کااعلان

3 افراد کے قتل کیخلاف بنوں میںاحتجاج جاری،آج ہڑتال کااعلان

ویب ڈیسک :صوبائی حکومت اوربنوں ڈویژن کی انتظامیہ کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے بنوں میں امن کیلئے دیا گیا دھرنا وسیع کرتے ہوئے آج جمعہ کے روز پورے ضلع میں مکمل ہڑتال کا اعلان کیا ہے، تمام تعلیمی ادارے، بازار بند اورپہیہ جام ہوگا۔ یہ اعلان بنوں تاجر برادری اور دھرنے کے منتظمین نے کیا ہے جنہوں نے میر علی شمالی وزیرستان میں بنوں کے تین صراف کے قتل کیخلاف مرحوم حافظ عبدالستار شاہ بخاری چوک میں احتجاجی کیمپ لگایا ہوا ہے،میرعلی شمالی وزیرستان میں بنوں کے تین تاجر وں کے قتل کے خلاف تاجر برادری کے زیر انتظام گزشتہ ایک ہفتے سے احتجاجی دھرنا اور امن کیمپ جاری ہے ۔
تینوںصرافوں کو رات کے اندھیرے میں نامعلوم حملہ آوروں نے دکان سے اُٹھا کر ویرانے میں قتل کیا تھا جس کے خلاف سیاسی و سماجی حلقوں، تاجر برادری و دیگر مکاتب کے افراد نے فیصلہ کیا کہ بنوں ڈویژن کی سطح پر احتجاجی دھرنا دیں گے ،دھرنا اور احتجاجی کیمپ بدستور جاری ہے ،نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے چیئرمین و ممبر قومی اسمبلی محسن داوڑ بھی دیگر مرکزی و صوبائی قائدین کے ہمراہ کیمپ میں شریک ہوئے اور لکی مروت ، کرک، بنوں اور شمالی وزیرستان کی موجودہ نا گفتہ بہہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا، اُنہوں نے لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ مذکورہ معاملہ پارلیمنٹ میں اُٹھائیں گے،بشریٰ گوہر اور ندیم عسکرنے خیبر پختونخوا حکومت اور مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آج تک ان کے نمائندے مظاہرین کے احتجاجی کیمپ میں شریک نہیں ہوئے
اُنہوں نے الزام لگایا کہ خیبر پختونخوا حکومت کے وزراء اپنے تحفظ کیلئے کالعدم تنظیموں کو بھتہ دے رہے ہیں ۔فہیم آزاد وزیر ایڈووکیٹ نے کہا کہ حکومت عوام کو تحفظ دینے میں سنجیدہ ہو اگر عوام نے اپنی تحفظ کیلئے خود بندوق اُٹھانے کا فیصلہ کیا تو یہ حکومت اور ریاست دونوں کیلئے نقصان دہ ہوگا، ہم سنگ مرمر کی سڑک نہیں امن چاہتے ہیں،عرفان پیرزادہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ پارلیمنٹ کا کام ہماری حفاظت کیلئے قانون سازی کرنا ہے، عوام ان کی پاسداری کریں گے، ملک مقبول خان اور ڈاکٹر عبدالر ئوف قریشی نے بتایا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں اس سے قبل بھی بنوں کی چار خواتین اور دو میڈیکل کے شعبے سے منسلک افراد کو میرعلی میں بے دردی سے قتل کیا گیا،چیمبر آف کامرس کے صدر اور دھرنا کے منتظم شاہ وزیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شمالی وزیرستان اور بنوں کی انتظامیہ سے رابطہ ہوا ہے
لیکن تسلی بخش جواب نہیں ملا،پیر قیصر عباس شاہ اور ملک اقبال جدون نے کہا کہ ایک طرف ہمارا پرامن دھرنا جاری ہے تو دوسری طرف بنوں کے علاقہ جانی خیل میں باپ بیٹا کوقتل کیا جاتا ہے، شہر سے ایک کلو میٹر کے فاصلے پر پولیس چوکی پر حملہ کرکے پولیس اہلکار کو شہید کیا جاتا ہے، پولیو ورکر ز غیر محفوظ ہیں آج اگر ہم مستقل لائحہ عمل میں کامیاب نہیں ہو ئے تو کل ہم اپنے گھروں میں بھی غیر محفوظ تصور ہوں گے، ہمارا احتجاج امن کی ضمانت دینے تک جا ری رہے گا، طلبہ رہنما ئوں عبدالصمد خان اور مدثر خان نے بتایا کہ آج بنوں کے تمام تعلیمی ادارے احتجاجاً بند کروائیں گے۔

مزید پڑھیں:  ممند خیل قوم کو باران ڈیم اراضی کا 20 کروڑ روپے معاوضہ ادا