اسمبلیاں توڑنے کی تاریخ

خیبر پختونخوا ”چاند”اوربلوچستان ”سیاسی تبدیلی”کے مراکز

ویب ڈیسک :پی ٹی آئی کے چیئر مین عمران خان نے ایک مرتبہ پھر اسمبلیاں توڑنے کی تاریخ دینے کیلئے ایک نئی تاریخ دیدی ہے اس سے لوگوں کا تجسس تو بڑھ گیا ہے تاہم اس کے نتیجے میں عام انتخابات کا امکان نہ ہونے کے برابر ہوگا عمران خان پنجاب اورخیبر پختونخوا میں اسمبلیاں تحلیل کرنے سے ملک میں عام انتخابات ہوتا دیکھ رہے ہیںتاہم پی ٹی آئی جن صوبوں سے تبدیلی کا چاند چڑھانا چاہتی ہے پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ان صوبوں سے کسی بھی سیاسی تبدیلی کاآغاز نہیں ہواہے بلکہ سیاسی تبدیلی کیلئے بلوچستان کی سیاست میں ہلچل اور تبدیلی ہی سب سے بڑااستعارہ ہے پاکستان کے قیام سے لے کر آئندہ تک تیل اور گیس کی پیداوارکے بعد خیبرپختونخوا صرف عیدین اورصیام کاچاند چڑھانے کیلئے مشہور چلا آرہا ہے جب ملک میں کہیں بھی چاند کی رویت کے آثار نہیں ہوتے ہیں یہاں تک کہ بارش اور برف باری میں بھی چاند ہمیشہ خیبر پختونخوا ہی میں اول دیکھا جاتاہے سندھ اور پنجاب میں یہی چاند تیسرے روز بھی دوربین سے نظر آتاہے پنجاب بھی گندم کی پیداوار اوربیوروکریسی اور فوجی جوان پیدا کرنے کیلئے مشہورہے یہاں سے ملک کو افرادی قوت ملتی ہے
سیاسی تبدیلی کا سفر کبھی بھی پنجاب سے شروع نہیں ہوا ہے اس تناظرمیں پاکستانی سیاست کے پیچ وخم سے آگاہ تجزیہ کاروں کا دعویٰ ہے کہ پنجاب اورخیبر پختونخوا میں حکومتیں تحلیل کرنے سے ملک کی پارلیمانی سیاست میں کوئی فرق نہیں آئے گابلکہ اب کے بار جب دور دور تک سیاسی فضا کی تبدیلی کے آثار نہیں ہوں گے تو ابتدا بلوچستان سے ہوگی اس وجہ سے موجودہ وقت میں بلوچستان ہی سیاستدانوں کا مرکز نگاہ ہے ذوالفقار علی بھٹو سے لے کر عمران خان تک تمام سیاسی حکومتیں بلوچستان میں تبدیلی سے متاثر ہوئی ہیں اس لئے آئندہ بھی بلوچستان ہی تبدیلی کا نقطہ آغاز ٹھہرے گا اور باقی صوبوں کی روایات بھی تبدیل نہیں ہوں گی۔

مزید پڑھیں:  سابق وزیر خارجہ کو بلو رانی کہنے پر مجھ پر کیس بنایا گیا ہے، شیخ رشید احمد