یورپ میں جنسی بیماریوں میں خطرنا ک حد تک اضافہ

ویب ڈیسک :گزشتہ دہائی کے دوران یورپی یونین میں خطرناک جنسی بیماریوں میں اضافہ ہوا ہے۔بیماریوں کے روک تھام کے یورپی ادارے ‘ای یو سی ڈی’ کے مطابق سن دو ہزار نو کے بعد اس بلاک میں بالخصوص سوزاک کے کیسوں میں ڈرامائی اضافہ ہوا، جو سن دو ہزار انیس میں کچھ کم ہوئے۔ان کیسوں میں کمی کی وجہ کورونا کی عالمی وبا کو بھی قرار دیا جا رہا ہے
کیونکہ اس دوران لاک ڈان رہے اور لوگوں کے مابین رابطوں میں بھی کمی ہوئی۔ اس دوران سب سے زیادہ کیس اسپین، نیدرلینڈز اور فرانس میں پچیس تا چونتیس برس کے درمیان افراد میں ریکارڈ کیے گئے۔اسی طرح کلیمیڈیا انفکیشنز میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اگرچہ اس حوالے سے یورپی یونین کے نگران ادارے اٹلاس کی طرف سے مصدقہ نمبرز جاری نہیں کیے گئے ہیں لیکن پندرہ تا چوبیس برس کے عمر کے افراد میں اس بیماری کی انفیکشنز میں واضح اضافہ ہوا۔ کورونا کی عالمی وبا کی وجہ سے اس بیماری کی کیس بھی کم ہوئے۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا :غیر ملکی فنڈڈ منصوبوں میں بھرتیوں پر پابندی ختم