آٹا بحران، پی ٹی آئی اورپی ڈی ایم کا نیا سیاسی ایندھن

آٹا بحران، پی ٹی آئی اورپی ڈی ایم کا نیا سیاسی ایندھن

ویب ڈیسک: ملک بھر میں جاری گندم اور آٹے کے بحران نے پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کو سیاست کرنے کیلئے تازہ مدعا فراہم کردیا ہے ترجمان مسلم لیگ ن اختیار ولی نے صوبے میں محکمہ خوراک کے گوداموں پر چھاپے مار کے گندم کی تفصیلات سوشل میڈیا پر ڈال دی ہیں جبکہ افغانستان جانے والے گندم کے ٹرکوں کی ویڈیو بھی شیئر کردی ہے ۔ صوبائی وزیر خوراک عاطف خان نے اس گندم کو پاسکو کی گندم قرار دیتے ہوئے فوڈ پروگرام کے تحت اس کی افغانستان ترسیل کا دعویٰ کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی اور صوبائی حکومت صوبے میں گندم بحران قابو کرنے کیلئے وزیر اعظم شہباز شریف کی قمیص فروخت کرنے کے منتظر ہیں ۔ ملک بھر میں گزشتہ ایک ماہ سے جاری گندم اور آٹا بحران نے پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی سیاست کو مزید ایندھن فراہم کر دیا ہے دونوں ایک دوسرے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرنے سمیت سوشل میڈیا پر بھی مورچہ زن ہیں ۔ تین روز قبل گندم اور آٹا بحران سنگین ہونے پر ترجمان مسلم لیگ ن خیبر پختونخوا اور رکن اسمبلی اختیار ولی نے ایک ویڈیو شیئر کردی جس میں رنگ روڈ پر ایک پیٹرول پمپ میں 10سے زائد ٹرالر گندم افغانستان لے جانے کیلئے کھڑے تھے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اب افغانستان کون گندم سمگل کر رہا ہے؟ اس کے بعد دو روز قبل انہوں نے نوشہرہ میں محکمہ خوراک کے گوداموں پر بھی چھاپہ مارا اور ساتھ سوشل میڈیا ٹیم لے گئے جہاں گندم ذخیرہ کی گئی تھی۔ اس حوالے سے گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر خوراک محمد عاطف خان نے بتایا کہ گندم کی افغانستان سمگلنگ کے دعویٰ میں کوئی صداقت نہیں ہے بلکہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ والوں کی طرف سے پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔
ویڈیو میں جو ٹرک افغانستان جا رہے ہیں یہ ورلڈ فوڈ پروگرام نے پاسکو سے گندم خریداری کی اور وہ افغانستان بھیج رہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی کے دیگر رہنما، ارکان اسمبلی اور کابینہ سوشل میڈیا پر وزیر اعظم شہباز شریف کا شانگلہ میں کئی ماہ قبل کئے جانے والے خطاب کا کلپ بھی شیئر کر رہے ہیں جس میں وزیر اعظم نے کہا تھا کہ آٹا سستا فراہم کرنے کیلئے وہ اپنے کپڑ ے بھی بیچ دیں گے۔ پی ٹی آئی رہنما سوال کر رہے ہیں کہ شہباز شریف کب اپنی قمیص آٹا کی قیمت کم کرنے کیلئے بیچیں گے؟

مزید پڑھیں:  آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کردار نہیں تھا، عمران خان