اسمبلی تحلیل،پنجاب اورپختونخوامیں نئے انتخابات کا امکان

ویب ڈیسک : پنجاب اور خیبر پختونخوا میں اسمبلیاں تحلیل کرنے کے بعد تاریخ میں پہلی مرتبہ دونوں اسمبلیوں کیلئے ملک کے دیگر صوبوں سے قبل جنرل الیکشن کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔ پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد خیبر پختونخوا میں بھی اسمبلی تحلیل کر دینے اور نگران حکومتیں قائم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جس کے تحت آئندہ اہم انتہائی اہم قرار دیاجارہا ہے واضح رہے کہ ملک میں نوے کی دہائی میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کیلئے الگ الگ روزانتخابات کا رواج تھالیکن بعد ازاں ملک بھرمیں انتخابات ایک روز کرانے کا سلسلہ شروع کیاگیاہے
تاہم چونکہ عمران خان کی جانب سے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کا اعلان کردیاگیاہے اور آئین کے آرٹیکل114کے تحت گورنر کو اسمبلی کی تحلیل کی سمری ارسال کردی گئی ہے اس لئے آئندہ 48گھنٹے میں یہ اسمبلی قانونی لحاظ سے تحلیل ہوجائے گی اور اس کے بعدخیبر پختونخوامیں اسمبلی کی تحلیل کیلئے کارروائی شروع کی جائے گی۔ پی ٹی آئی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پنجاب میں نگران حکومت کیلئے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے ساتھ رابطہ کیا جائے گا اور خیبر پختونخوا میں اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی کے ساتھ نگران حکومت کے قیام کیلئے مشاورت کی منصوبہ بندی ہے
اس صورتحال میں وفاقی حکومت جنرل الیکشن کے حق میں نہیں اس لئے امکان ہے کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ خیبر پختونخوا اور پنجاب میں وقت سے قبل انتخابات کرائے جائیں گے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ حالیہ سروے میں پی ٹی آئی کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے اس تناظر میں جنرل الیکشن کی صورت میں پنجاب اور خیبر پختونخوا میںدوبارہ پی ٹی آئی کی اکثریت لینے کی توقع ہے الیکشن میں کامیابی کے بعد دونوں صوبوں میں پی ٹی آئی کی حکومت کے قیام کے بعد وفاق کو بھی دبائو کا سامنا کرنا ہوگا اس لئے جنرل الیکشن پر زور دیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں:  چینی کی ذخیرہ اندوزی کیخلاف وزیراعظم کا کریک ڈاون کا حکم