پراجیکٹ ملازمین کیلئے تنخواہ کی حد مقرر،9لاکھ تک مشاہرہ ملے گا

ویب ڈیسک :خیبر پختونخوا حکومت نے پراجیکٹ ملازمین کیلئے تنخواہوں کی حد مقرر کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ تنخواہ 9لاکھ روپے ماہانہ کی اجازت دے دی ہے۔ پراجیکٹ امپلی منٹیشن پالیسی کے مطابق سکیل 8تک کے ملازمین کو کم سے کم 25 جبکہ زیادہ سے زیادہ 37ہزار 500روپے ادا کئے جائینگے۔ سکیل 9اور 10کے پراجیکٹ ملازمین کو کم سے کم 35جبکہ زیادہ سے زیادہ 52ہزار 200روپے ماہانہ تنخواہ دی جائے گی۔ سکیل 11سے 13تک کے ملازمین کو کم سے کم 40 اورزیادہ سے زیادہ 60ہزا ر روپے ادا کی جائے گی۔ سکیل 14ار 15کیلئے کم سے کم تنخواہ 55ہزار جبکہ زیادہ سے زیادہ تنخواہ 82ہزار 500روپے مقرر کی گئی ہے۔ سکیل 16کیلئے کم سے کم تنخواہ 75ہزار جبکہ زیادہ سے زیادہ تنخواہ ایک لاکھ 12ہزار 500روپے ہوگی۔ سکیل 17کیلئے کم سے کم تنخواہ ایک لاکھ 10ہزار زیادہ سے زیادہ تنخواہ ایک لاکھ 65ہزار روپے ہوگی۔ سکیل 18کے ملازمین کو کم سے کم ڈیڑھ لاکھ جبکہ زیادہ سے زیادہ سوا دو لاکھ روپے کی تنخواہ دی جا سکے گی۔ سکیل 19کے ملازمین کو کم سے کم دو لاکھ جبکہ زیادہ سے زیادہ تین لاکھ روپے تنخواہ دینے کی اجازت ہوگی۔ سکیل 20پر بھرتی پراجیکٹ ملازمین کو کم سے کم 3لاکھ زیادہ سے زیادہ ساڑھے 4لاکھ تنخواہ دی جائیگی سکیل 21میں بھرتی ملازمین کو کم سے کم 4لاکھ زیادہ سے زیادہ 6لاکھ کی تنخواہ دی جائیگی جبکہ سکیل 22میں بھرتی ملازمین کو کم سے کم 6لاکھ زیادہ سے زیادہ 9لاکھ روپے ماہانہ ادا کئے جاسکیں گے۔ ان تمام ملازمین کیلئے سالانہ تنخواہ میں اضافہ کی حد بھی مقرر کردی گئی ہے۔ انتظامی محکمہ اس کے علاوہ کسی بھی مارکیٹ سے بھرتی ہونیوالے بندے کے ساتھ تنخواہ پر مذاکرات بھی کرسکتا ہے جبکہ کسی بھی ایسی صورت جس میں بی پی ایس یعنی بیسک پے سکیل پر عمل درآمد نہیں ہوگا تب ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی سربراہی میں قائم خصوصی کمیٹی تنخواہوں کا تعین کرے گی۔ سرکاری ملازمین کو پراجیکٹ میں بھرتی یا ٹرانسفر کرنے کی صورت میں انہیں 20فیصد بنیادی تنخواہ کا ڈیپوٹیشن الائونس دیا جائیگا جو 12ہزار تک ہوگا اسی طرح اس کی تنخواہ اپنی ملازمت کے دو بنیادی تنخواہوں سے کم نہیں ہوگی ۔

مزید پڑھیں:  پاک ایران بہتر تعلقات پر امریکی رویئے پر ملیحہ لودھی کا دو ٹوک موقف