آڈیٹر جنرل کو دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز فنڈکے ریکارڈ کا جائزہ لینے کی ہدایت

ویب ڈیسک :دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز عمل درآمد کیس میں سپریم کورٹ نے آڈیٹر جنرل کو ڈیمز فنڈ کے ریکارڈ کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی۔سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ اسٹیٹ یبنک کے ساتھ مل کر ڈونرز اور سرمایہ جاری کے تمام ریکارڈ کا جائزہ لیا جائے اور دستاویزات میں بے ضابطگی ہونے یا نہ ہونے کی نشاندہی کی جائے۔دوران سماعت حکام اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ ڈیمز فنڈ سے کوئی اخراجات ہوئے نہ کبھی کسی نے رقم نکالی، ڈیمز فنڈ میں اس وقت 16 ارب روپے سے زائد رقم موجود ہے
جو رقم بھی آتی ہے سرکاری سیکیورٹیز میں سرمایہ کاری کر دی جاتی ہے، نیشنل بینک کے ذریعے ٹی بلز میں سرمایہ کاری کی جاتی ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ڈیمز فنڈ کے ڈونرز کا تمام ریکارڈ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ سرمایہ کاری کی تو فنڈ میں 10 ارب روپے تھے جو 26 جنوری کو 17 ارب ہو جائیں گے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عوام کو بتائیں گے کہ ان کے فنڈ سے کونسی مشینری خریدی گئی، ڈیمز فنڈ کا پیسہ سیلاب کی تباہ کاریوں کی مرمت پر خرچ نہیں ہوگا۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ڈیم فنڈز کے آڈٹ کی ہدایت کر دی۔ چیف جسٹس نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو ڈیم فنڈز کا تمام ریکارڈ آڈیٹر جنرل کو فراہم کرنے کا حکم دیااورسماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

مزید پڑھیں:  ایران کا پاکستان کے ساتھ تحارتی حجم بڑھانے کا عندیہ