خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کردی

خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کردی گئی

ویب ڈیسک: پنجاب کے بعد اب خیبر پختونخوا اسمبلی بھی تحلیل کردی گئی۔
گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کر دیئے۔
گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی کے سمری پر دستخط کے بعد صوبائی اسمبلی اور کابینہ تحلیل ہوگئی ہے۔
اسمبلی کی تحلیل کے بعد گورنر کی محمود خان کو نگران وزیراعلیٰ کے انتخاب تک کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جس کے لئے اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کی جائیگی۔

مزید پڑھیں:  امریکا اور برطانیہ نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں

گورنر حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ 1973 کے آئین کے آرٹیکل 112 کی شق (1) کے تحت خیبر پختونخوا اسمبلی کو تحلیل کرتا ہوں جس کے ساتھ صوبائی کابینہ بھی تحلیل ہو گئی ہے۔
وزیراعلیٰ محمودخان نے گزشتہ روز گورنر کو اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری بھیجی تھی جس کے بعد گورنر خیبرپختونخوا نے وزیراعلیٰ کی جانب سے بھیجی گئی سمری پر دستخط کردیئے ہیں۔
گورنر نے اسمبلی تحلیل کا اعلامیہ وزیراعلیٰ ہاوس اور اپوزیشن لیڈر کو بھیج دیا۔
آئین کے آرٹیکل 224-A کی شق (4) کے مطابق موجودہ وزیر اعلیٰ محمود خان نگران وزیر اعلیٰ کے انتخاب کام جاری رکھیں گے۔
نگران وزیر اعلیٰ کا تقرر گورنر کی طرف سے وزیر اعلیٰ اور سبکدوش ہونے والی صوبائی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی مشاورت سے تین دن کی مقررہ مدت کے اندر کرنا ہے۔ گورنر کا دفتر مذکورہ مدت کے ختم ہونے تک بغیر کسی رسمی تقرری کے مشاورت کے لیے دستیاب ہوگا۔

مزید پڑھیں:  اسلام آباد ہائیکورٹ، خطوط کے معاملے پر ججز سے تجاویز طلب