نگران وزیراعلیٰ کون

نگران وزیراعلیٰ کون؟رابطے تیز

ویب ڈیسک : اپوزیشن لیڈر اور وزیر اعلیٰ کے درمیان نگراں سیٹ اپ کے سلسلے میں مشاورت کیلئے سپیکر ہائوس میں ملاقات کی پیشکش کی گئی ہے ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا میں نگراں سیٹ اپ کیلئے اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی اور وزیراعلیٰ محمود خان کے درمیان مشاورت کا مرحلہ شروع ہو گیا ہے اسمبلی کی تحلیل کو اڑتالیس گھنٹے گزر گئے ہیں اور کل ہفتہ کے روز یہ مدت ختم ہو جائیگی
جس کے بعد یہ فیصلہ پارلیمانی کمیٹی پر چھوڑ دیا جائیگا۔ ذرائع نے بتایا کہ اس ضمن میں وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان بعض مشترکہ دوستوں کے ذریعے رابطے کا دعویٰ کیا گیا ہے تاہم اکرم درانی کی جانب سے وزیر اعلیٰ ہائوس میں مشاورت کی بجائے سپیکر ہائوس میں مذاکرات کی پیشکش کی گئی ہے اس حوالے سے یہ باتیں بھی چل رہی ہیں کہ وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان نگراں وزیر اعلیٰ کے نام پر اتفاق کا امکان نہیں اس لئے یہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس جائے گا اور وہاں سے فیصلہ نہ ہونے کی صورت میں آئندہ بدھ کے روز تک یہ معاملہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سپرد کر دیا جائیگا۔
دریںاثناء صوبائی حکومت کے خاتمے کے بعد مختلف الزامات میں مطلوب ایم پی ایز اور پی ٹی آئی کے مقامی رہنمائوں کی گرفتاری کا فیصلہ کیا گیا ہے اس سلسلے میں آئندہ چند روز کے دوران مختلف عدالتوں میں ضمانت کی درخواستوں پر نظر ثانی کی درخواست کی جائے گی جس کے بعد پولیس کی جانب سے گرفتاریاں شروع کی جائینگی ذرائع کے مطابق پشاور کے ایک سابق ایم پی اے پر اپنے دور حکومت میں گرڈ سٹیشنوں پر حملے کرنے، واپڈا کی تنصیبات کو نقصان پہنچانے، خیبر روڈ پر کور کمانڈر ہائوس کے سامنے احتجاج کرنے اور ہوائی فائرنگ کے واقعات کیخلاف مقدمات کا اندراج ہوا ہے ایک سابق ایم پی اے کے حوالے سے اینٹی کرپشن پولیس کی جانب سے کارروائی کا امکان ہے
ان کیخلاف صوبائی حکومت کی جانب سے کارروائی کی ہدایت کی گئی تھی جبکہ پی ٹی آئی کے چند مقامی رہنمائوں اور سینکڑوں کے حساب سے کارکنوں کو موٹر وے انٹر چینج پر توڑ پھوڑ کرنے،کور کمانڈر ہائوس کے سامنے احتجاجی مظاہرے اور ریاستی اداروں کیخلاف نعرہ بازی کرنے پر الزامات کا سامنا ہے اس وقت ایف آئی آرز میں نامعلوم افراد کی نامزدگی کی گئی تھی مذکورہ تمام افراد کی شناخت کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے جس کی روشنی میں ایف آئی آرز میں نامزد ملزمان کی گرفتاری کی جائے گی ذرائع کے مطابق اس کے علاوہ جن لوگوں نے عدالتوں سے ریلیف حاصل کیا ہے سرکاری وکیلوں کے ذریعے مذکورہ ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کی عدالتی کارروائی شروع کی جائے گی اس سلسلے میں لسٹیں ترتیب دیدی گئی ہیں جن پر آئندہ ہفتوں کے دوران عملدرآمد کیا جائیگا۔

مزید پڑھیں:  قومی ٹیم کی قیادت ایک بار پھر بابراعظم جو ملنے کا امکان