بیوروکریسی

بیوروکریسی کیلئے مشکلوں بھرادور،187سیکرٹریزتبدیل ہوئے

ویب ڈیسک : پی ٹی آئی کے ساڑھے چار سال صوبے کے اعلیٰ انتظامی عہدوں پر براجمان بیوروکریٹس اور اٹیچڈ ڈیپارٹمنٹ کے افسروں کیلئے سخت آزمائشوں سے بھرپور تھے، سیکرٹری سے لے کر چیف سیکرٹری اور ڈی پی او سے آئی جی رینک کے افسروں میں سے کسی ایک نے بھی اپنی دوسالہ مدت پوری نہیں کی، بعض آفیسرز تو رات کو دفتر سے گئے اور صبح ان کا تبادلہ ہوگیا، اس غیر یقینی صورتحال کے دوران انتظامی امور شدید متاثر ہوئے اور افسروں کے حکومت پر اعتماد کا فقدان نظرآیا، واضح رہے کہ اگست 2018ء میں صوبائی حکومت سنبھالنے سے گذشتہ روز تک مختلف محکموں میں187سے زائد مرتبہ سیکرٹریز کے تبادلے ہوئے ہیں
محکمہ صحت اور محکمہ تعلیم میں سات سات مرتبہ سیکرٹری تبدیل ہوئے، بعض محکموں میں سیکرٹری نے صرف تین سے چار ماہ کا وقت گزارا، اس کے علاوہ چار مرتبہ چیف سیکرٹری کو تبدیل کیاگیا اور آئی جی بھی چار مرتبہ تبدیل ہوئے، سی سی پی او پشاورکے عہدے پر بھی افسروں نے چین کا سانس نہیں لیا اور ہر پانچ سے6 ماہ میں افسروں کے تبادلے کرائے گئے، اس طرح مختلف اضلاع کے ڈی پی اوز اور آر پی اوز کو بھی زیادہ ملازمت کا موقع نہیں دیا گیا اور بعض اضلاع میں پانچ مرتبہ سے زائد ڈی پی اوز وغیرہ بھی تبدیل ہوئے ہیں، ان تبادلوں کی وجہ سے کوئی بھی پالیسی عوامی مفادات کے مطابق وقوع پذیر نہیں ہوئی اور الٹا تبادلوں کی وجہ سے اخراجات میں کروڑوں روپے کا اضافہ ہوا۔

مزید پڑھیں:  لوئر دیر، یتیم بچوں کے عالمی دن کی مناسبت سے خصوصی تقریب کا انعقاد