بندرگاہ پر کنٹینرکلیئر

بندرگاہ پرپھنسے ہزاروں کنٹینرکلیئرکرنے کی اجازت،تمام چارجزمعاف

ویب ڈیسک :حکومت نے کراچی کی بندرگاہوں پر پھنسے کنٹینرز کے تمام چارجز معاف کرنے کا اعلان کردیا۔ وفاقی وزیر برائے میری ٹائم سینیٹر فیصل سبز واری کا کہنا ہے کراچی پورٹ اور پورٹ قاسم پر پھنسے ہزاروں کنٹینرز کا جرمانہ معاف کر دیا ہے۔ کراچی میں تاجر برادری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ ہم معاملے پر ہم کئی دن سے اسٹیک ہورلڈز سے مشاورت کر رہے تھے اور فیصلہ کیا ہے کہ کراچی پورٹ اور پورٹ قاسم پر پھنسے کنٹینرز سے کسی قسم کا جرمانہ وصول نہیں کیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا شپنگ لائنز نے کنٹینرز پر ڈیمرج کے چارجز میں معقول رعایت دینے کی حامی بھری ہے
فیصل سبزواری کا کہنا تھا آف ڈاک ٹرمینلز پر کنٹینرز منتقل ہوں گے، پاکستان میں کوئی شپنگ لائن بند کرنے نہیں جا رہے، شپنگ لائنز کا کاروبار جاری رہے گا، ہم نے بزنس کمیونٹی کو آگاہ کر دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت چلانے کے لیے جو پیسے درکار ہیں وہ کاروباری سرگرمیوں سے آئیں گے، کاروباری طبقہ اگر مدد نہیں کرے گا تو کوئی حکومت بھی نہیں چل سکتی۔دوسری طرف سٹیٹ بینک نے بینکوں کو 18 جنوری تک منگوایا گیا درآمدی سامان 31 مارچ تک کلیئر کرنے کی ہدایت کردی۔
کمرشل بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ صارفین کو درآمدی سامان خریدنے سے پہلے اجازت لینے کا پابند بنائیں۔ خوراک، دوائیں اور توانائی ترجیح ہیں اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کاروباری طبقے نے بندرگاہ پر درآمدی مال پھنسنے کی نشاندہی کی ہے، شپنگ دستاویزات کلیئر نہ ہونے کے سبب بندرگاہ پر مال پھنسا ہے جس پر بینکوں کو کہا ہے کہ 180 یا اس سے زائد دن کی ادائیگیوں کی درآمدات پہلے کلیئر کریں، بینکوں کو یہ بھی ہدایت ہے کہ صارفین کو درآمدی سامان خریدنے سے پہلے اجازت لینے کا پابند بنائیں۔

مزید پڑھیں:  پشاور، حکومتی احکامات نظر انداز، روٹی کی پرانی قیمتیں برقرار، ضلعی انتظامیہ متحرک