پی ٹی آئی ر آئوٹ

پی ٹی آئی کی7دن میں ساری دنیا ہی بدل گئی

ویب ڈیسک : پاکستان تحریک انصاف کیلئے ایک ہی ہفتے میں دنیا بدل گئی 17جنوری کو صوبائی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت والی سیاہ و سفید کی مالک تحریک انصاف نگران حکومت کے قیام میں مکمل طور پر آئوٹ کردی گئی نگران کابینہ کے قیام میں نگران وزیر اعلی اور گورنر نے سابق وزیر اعلیٰ اور پی ٹی آئی سے رابطہ کرنا تک گوارا نہیں کیا جبکہ پی ٹی آئی اس بات کا گلہ کھلے عام کرتی رہی۔
17جنوری کو صوبائی اسمبلی کی تحلیل کرتے وقت پی ٹی آئی کی دو تہائی اکثریت تھی اور گورنر خیبر پختونخوا کی حیثیت کو اس وقت کے وزیر اعلیٰ مسلسل چیلنج کرتے تھے تاہم وہ سمری ارسال کرنے کے بعد پی ٹی آئی مکمل طور پر صوبے کی سیاست سے باہر ہوگئی20جنوری کو نگران وزیر اعلی بھی اپوزیشن کی مرضی کا لگا دیا گیا اور اب کابینہ بھی اپوزیشن نے اپنی مرضی کی بنا دی 17جنوری تک کی کابینہ میں 100فیصد ممبران پی ٹی آئی کے تھے او اب 26جنوری کو بننے والی کابینہ میں پی ٹی آئی کا ایک بھی فرد شامل نہیں جمعیت علماء کو سب سے زیادہ فائدہ ہوا ہے اور نصف کابینہ انکی ہے نگران کابینہ کے عمل میں پی ٹی آئی کو شامل نہ کرنے کا گلہ محمود خان کرچکے ہیں تاہم اب گورنر نے واضح کردیا ہے کہ نگران کابینہ میں محمود خان یا پی ٹی آئی کا کوئی کردار نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:  سائفر کیس، بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود کی اپیلوں پر آج سماعت ہوگی