خیبر پختونخوا کی نگران کابینہ میں اہم قلمدان کیلئے رسہ کشی شروع ہوگئی کابینہ میں جگہ بنانے کے بعد اب اہم محکموں کے قلمدان ک

قلمدانوں کیلئے رسہ کشی،اہم تعیناتیوں پراتحادیوں میں ڈیڈلاک

ویب ڈیسک : خیبر پختونخوا کی نگران کابینہ میں اہم قلمدان کیلئے رسہ کشی شروع ہوگئی کابینہ میں جگہ بنانے کے بعد اب اہم محکموں کے قلمدان کے حصول کیلئے وزراء نے تگ و دو شروع کردی ہے جبکہ سیاسی جماعتیں بھی اپنے وزراء کیلئے اہم وزارتوں کی دوڑ کا حصہ بن گئی ہیں دوسری جانب صوبے کے چیف سیکرٹری اور انسپکٹر جنرل آف پولیس سمیت دیگر اہم عہدوں پر تعیناتیوں کے حوالے سے پی ڈی ایم میں ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا ہے جس کے بعد وہ ان تعیناتیوں کا فیصلہ اب تک نہیں کرسکے ہیں۔ خیبر پختونخوا کی نگران کابینہ میں شامل 15ممبران نے حلف اٹھا لیا ہے پہلے روز حلف سے رہ جانے والے منظور آفریدی نے گزشتہ روز گورنر ہائوس میں حلف لے لیا ۔
کابینہ کی حلف برداری کے بعد اب قلمدان دینے کا فیصلہ ہونا ہے جس کیلئے کئی اہم اور مالی طور پر مستحکم صوبائی وزراء نے اپنے تمام وسائل بروئے کار لانے کا فیصلہ کیا ہے اہم قلمدان دینے کے عوض سیاسی جماعتوں کو بھی الیکشن میں مکمل طور پر انتظامی اور مالی حمایت کا یقین دلایا گیا ہے اس وقت محکمہ خزانہ ، تعمیرات و مواصلات ، بلدیات اور آبپاشی کے قلمدان انتہائی پرکشش تصور کئے جا رہے ہیں جن کیلئے کھینچا تانی جاری ہے
سیاسی جماعتیں بھی اپنے علاقوں میں ترقیاتی کام کرنے سمیت الیکشن اخراجات پورے کرنے کیلئے اپنے حمایت یافتہ وزراء کو اہم قلمدان سونپنے کیلئے پورا زور لگائے ہوئے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں اہم تعیناتیوں سے متعلق بھی سرد جنگ جاری ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ چیف سیکرٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس سمیت کئی دیگر اہم عہدوں پر تعیناتیوں سے متعلق پی ڈی ایم اتحاد میں ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا ہے چیف سیکرٹری کیلئے خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے تین سینئر بیوروکریٹس کا نام گردش کررہا ہے تاہم اتحادی جماعتیں جمعیت کے جھولی میں پورا صوبہ ڈالنے کو تیار نہیں ہیں گورنر اور کابینہ میں بڑی تعداد جمعیت کو ملنے کے بعد اب انتظامی عہدوں پر دیگر جماعتیں اپنے منظور نظر افسران کو تعینات کرنا چاہتی ہیں جس کے باعث اب تک تعیناتی کا فیصلہ نہیں ہوسکا ہے۔

مزید پڑھیں:  مردان، مسجد کے اندر فائرنگ ، ایک شخص جاں بحق ، راہگیر زخمی