تشویشناک معاشی صورتحال

ماہرین معیشت نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان کی معاشی صورتحال غیر مستحکم ہوتی جارہی ہے اور خدانخواستہ ملک کی صورتحال ڈیفالٹ کا شکار ملک سری لنکا کی طرح ہوسکتی ہے جہاں زرمبادلہ کے ذخائر نہ ہونے کی وجہ سے عوام کو اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑا۔فنانشل ٹائمز کے مطابق پاکستان کے غیر ملکی ذخائر5ارب ڈالر سے بھی کم ہوگئے ہیں جو ایک ماہ کی درآمدات کو پورا کرنے کے لیے بھی ناکافی ہیں، دوسری جانب شہباز شریف کی حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ7ارب ڈالر کے امدادی پیکج کو بحال کرنے پر تعطل کا شکار ہے۔پاکستان کے لیے ہر ایک دن انتہائی اہم ہے، اس صورتحال سے باہر نکلنے کا واضح راستہ نہیں ہے، حتی کہ اگر پاکستان ایک یا 2ارب ڈالر کا رول اوور کرانے میں کامیاب ہو بھی جاتا ہے تو چیزیں اتنی خراب ہیں کہ اس سے صرف عارضی مدد ہی مل سکتی ہے۔ غیر ملکی کرنسی کو محفوظ رکھنے کی کوشش میں پاکستان کی درآمدات انتہائی کم
ہوگئی ہیں۔کہ درآمد کنندگان کے لیے بینک کی جانب سے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سیز)نہ کھولنا بھی ایک وجہ ہے جس کے باعث اسٹیل انڈسٹری نے اپنی پیداوار بند کرنے کی دھمکی دی ہے۔مرکزی بینک نے کہا ہے کہ وہ خوراک اور ایندھن جیسی ضروری اشیا کی فراہمی کو آسان بنانے کے لیے درآمدی پابندیوں میں نرمی کر رہا ہے۔پاکستان کی معیشت کے حوالے سے غیر ملکی جرائد اور تجزیہ کارمسلسل خطرات کی نشاندہی کر رہے ہیں ملک سے ڈالر کی سمگلنگ کی روک تھام میں حکومت کوکامیابی حاصل نہیں ہو رہی ہے کھلی چھوٹ ملنے پرڈالر کی پرواز بلند سے بلند تر ہوتی جارہی ہے یہ ساری صورتحال ملک میں مالیاتی ایمرجنسی لگانے کی متقاضی ہے مگر صورتحال یہ ہے کہ بجائے اس کے کہ ملکی معیشت کوسہارا دینے کے لئے ہر سطح پر بچت اور سادگی کی حکومتی اور قومی سعی کی جائے حکمران اتحاد کو ملک میں انتخابات کے التواء کی پڑی ہے جس وزیر خزانہ کو مالیاتی مسیحا کے طور پر پیش کیا جاتا رہااب حالات اس کے کنٹرول سے بھی باہر ہوچکے ہیں اس صورتحال میں حکومت اور کچھ نہیں کر سکتی تو کم از کم عوام کو اس صورتحال کی پیش بندی کے لئے ماہرین معیشت سے تجاویز ہی دلوائے کہ ان حالات میں عوام کو ملک و قوم کے مفاد میں کیا کرنے کی ضرورت ہے جہاں تک عاقبت نا اندیش عناصر کے کردار کا سوال ہے وہ مافیا بن کر صورتحال سے فائدہ اٹھا رہی ہے سونے اور ڈالر کی قیمتوں میں اضافے کی دیگر حالات کے علاوہ محولہ عناصر کا بھی ہاتھ ہے ان حالات میں قوم کو خود اپنے اورملکی مفاد کی خاطر غیر ملکی اشیاء کے استعمال سے گریز بیرون ملک پاکستانیوں سے زرمبادلہ کی ترسیل میں اضافہ اور گنجائش کے مطابق اخراجات میں کفایت اور سخت وقت کے لئے کچھ نہ کچھ بچت کا ہی مشورہ دیا جاسکتا ہے ۔

مزید پڑھیں:  سنگ آمد و سخت آمد