اسمارٹ فون

اسمارٹ فون جوا بھی ہے اور نشہ بھی

( سلطان شاہ)آپ اورمیں موبائل میں گم ہیں اور سوائے اس کے ہمارا کوئی کام نہیں رہا ویسے تو ہم پہلے بھی کسی کام جوگے نہیں تھے تاہم اسمارٹ فون کی ایجاد نے تو ہماری نوجوان نسل کو ایک ایسے نشے کا عادی بنا دیا ہے جس سے چھٹکارے کا کوئی علاج بھی دستیاب نہیں۔بظاہر تو آن لائن دنیا زیادہ آرام دہ اور پرسکون لگتی ہے لیکن ایسا نہیں ہے یہ دنیا ذہنی صحت کے بحران کو دعوت دے رہی ہے ۔آپ اور میں اس بحران کا شکار ہو چکے ہیں۔ آس پاس دیکھ لیں ۔سب کو کسی اور کام کی فکر نہیں ہے
بس بے فکری ہے اور اپنے موبائل آلات کی لت۔پیو(آپ کا بابا نہیںہم ایک ادارے کا ذکر کر رہے ہیںویسے بھی موبائل کے ہوتے ہوئے آپ نے بابا کی کون سی سننی ہے )ریسرچ سینٹر کے مطابق اسمارٹ فون رکھنے والوں کی اکثریت نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اس کے اتنے زیادہ استعمال کے عادی ہیں کہ جیسے دنیا میں ان کا کوئی اور کام ہی نہ ہو۔ اس تحقیق میں اسے جوئے کی لت قرار دیا گیا ہے یہ جوا ہی تو ہے کہ ہمارے ہاں کے بے روزگار نوجوان ہو ں یاباروزگار سب اپنی آمدنی کا ایک بڑا حصہ اپنے اسمارٹ فون کو آن لائن دینا سے جوڑے رکھنے پر خرچ کرتے ہیںاور جب سیل فون یا نیٹ ورک ناقابل رسائی ہوتوغصہ،تناؤ،ذہنی دباؤ،چڑچڑاپن،بے سکونی پورے کنبے کا پیچھا نہیں چھوڑتے ۔بچوں کو ڈانٹ ڈپٹ سے لے کر بڑوں تک کو پلٹ کر جواب دینے کی اسمارٹ عادت ہمیں موبائل فون سے ہی لگی ہے ۔اب تو یہاں تک کہا جاتا ہے کہ آپ کے سیل فون یاا سمارٹ فون کے زیادہ استعمال کے نتیجے میں متعدد مختلف جسمانی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں
جن کا علاج مشکل ہو سکتا ہے۔، بشمول ڈیجیٹل آنکھ کا تناؤ، گھنٹے سے زیادہ ڈیجیٹل اسکرین دیکھنے سے منسلک درد اور تکلیف،آنکھیں جلنا اور خارش ہونے لگتی ہیں،دھندلی نظر،آنکھ کی تھکاوٹ،ڈیجیٹل آنکھ کا تناؤ سر درد کا سبب بن سکتا ہے اور اس پر مستزاد گردن کے مسائل۔ایمان سے بتائیں یہ علامات آپ اپنے اندر باہر نہیں پاتے۔اگر ایسا ہے اور پھر بھی اسمارٹ فون کے زیادہ استعمال سے آپ خود کو روک نہیں پارہے تو اس کا مطلب یہی ہوا نا کہ آپ بیمار ہیں اور بیماری بھی ایسی کہ لاعلاج۔بہت سے لوگوں کا ماننا ہے کہ وہ گاڑی چلاتے ہوئے اپنے فون کو استعمال کر کے لوگوںکو یاخود کوعالم بالاروانہ کرنے کا حق بھی رکھتے ہیں ۔اسمارٹ فون کے سبب ٹریفک حادثات بارے ہم آئے روز پڑھتے ہیں ادھرتحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسمارٹ فون استعمال کرتے ہوئے ڈرائیونگ کرنا اتنا ہی خطرناک ہو سکتا ہے
جتنا کہ شراب پی کر ڈرائیونگ کرنا۔اسمارٹ فون کے زیادہ استعمال کے یہ نقصانات کہاں کسی کوروکنے میں کامیاب ہوئے ہیں شاید کہ اس آخری نکتے سے ہی آپ سنبھل جائیں ایک تحقیق کا ابتدائی مطالعہ یہ کہتا ہے کہ سیل فون کی تابکاری نطفہ کی تعداد، سپرم کی حرکت پذیری اور عملیت کو کم کر سکتی ہے صاف مطلب ہے جس کا مردانہ کمزوری ۔اس کے علاوہ سیل فون کی لت کے نفسیاتی اثرات بھی ہیںجن میں نیند میں خلل بھی شامل ہے ۔سیل فون کی لت صارفین میں نیند کی خرابی اور تھکاوٹ میں اضافے سے منسلک ہے اور بندے کو نیند رات بھر نہیں آتی جبکہ وہ دوپہر تک گھوڑے گدھے بیچ کر سوتا ہے اور اپنی قسمت کھوتا ہے ۔

مزید پڑھیں:  اسرائیل کے ساتھ معاہدہ کرنے پر گوگل ملازمین کا احتجاج اور دھرنا