پولیس لائنز میں دھماکے کی تحقیقات

پشاوردھماکہ میں بال بیئرنگ استعمال ہوئے نہ ہی گڑھا بنا

ویب ڈیسک :پشاور پولیس لائنز میں دھماکے کے بعد حساس اداروں اور صوبائی حکومت کی جے آئی ٹی کی جانب سے تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے جبکہ بم ڈسپوزل یونٹ ( بی ڈی یو) نے پولیس لائنز مسجد دھماکہ سے متعلق اپنی رپورٹ تیار کرکے حکام کو ارسال کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ٹیمیں واقعہ کی مختلف زاویوں سے تحقیقات کر رہی ہے۔ دہشت گردی کے واقعہ کی تحقیقات میں مختلف پولیس اہلکاروں کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ واقعہ میں استعمال ہونے والے بارود کے نمونے بھی تجزیہ کیلئے لیبارٹری بھجوا دئیے گئے ہیں ۔ اسی طرح زخمی ہونے والوں کے بیانات بھی قلمبند کئے جا رہے ہیں۔
سانحہ سے متعلق وفاقی حساس ادارے اور جے آئی ٹی علیحدہ علیحدہ طور پر تحقیقات کر رہی ہے۔ادھر بی ڈی یو نے بھی پولیس لائنز دھماکہ سے متعلق ابتدائی رپورٹ تیار کرلی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ بم ڈسپوزل یونٹ نے سنٹرل پولیس آفس کو رپورٹ ارسال کی ہے جس کے مطابق پشاور دھماکہ میں ہائی ایکسپوسیو استعمال کیا گیا ۔بی ڈی یو کی جانب سے دھماکہ میں ابھی تک بال بیرنگ کے استعمال اور جائے وقوعہ پر گڑھے کے شواہد نہیں ملے تاہم بی ڈی ٹیم کی جانب سے ملباہٹانے کے بعد مزید شواہد اکھٹا کئے جائیں گے۔

مزید پڑھیں:  وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی ڈی آئی خان فائرنگ کی مذمت