سی این جی سٹیشن

سی این جی سٹیشن کھلنے پرگاڑیو ں کی رش،لمبی قطاریں

ویب ڈیسک:ایک ماہ کے بعدسی این جی سٹیشن کھلنے کے بعد بدھ کے روز خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع بشمول پشاور میں ایندھن کی وجہ سے پارکنگ میں کھڑی ہزاروں کی تعداد میں سی این جی پر چلنے والی گاڑیاں سڑکوں پر نکل آئیں اور صبح سے شام تک پمپس پر لمبی قطاریں بنی رہیں۔ 30روز بعد پمپ کھلنے کے بعد ٹرانسپورٹ بھی بحال ہوگئی اور مختلف اضلاع کے درمیان کرایہ بھی کم کر دیا گیا ہے تاہم سی این جی سٹیشن کھلنے سے گھریلو صارفین کو ایک بار پھر گیس کی سپلائی متاثر ہو گئی ہے۔ چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں اور خواتین کو امور خانہ داری میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ پشاور میں رکشا سروس کے کرایوں میں بھی کمی کر دی گئی۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع بشمول پشاور میں گھریلو صارفین کو گیس کی مسلسل فراہمی یقینی بنانے کیلئے 31دسمبر کو خیبرپختونخوا کے تمام سی این جی سٹیشنوں کو31جنوری تک بند اور گیس کی سپلائی معطل کردی گئی تھی جس کے نتیجے میں سی این جی پر چلنے والی گاڑیوں کو واپس پیٹرول پر منتقل کیا گیا جبکہ رکشا گاڑیوں میں فان گیس کٹس نصب کی گئیں۔ ایک مہینے تک ٹرانسپورٹرز نے اپنی سروسز کو محدود کرتے ہوئے زیادہ تر چھوٹی بڑی گاڑیاں پارکنگ ایریا میں پارک کردی تھیں اور بعض روٹس پر کرایہ میں بھی اضافہ کیا گیاتھا۔
بدھ کے روز سے خیبر پختونخوا میں سی این جی سٹیشن بحال ہوگئے جس کے نتیجہ میں صبح سے ہی پشاور اور دیگر اضلاع میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ گذشتہ روز دن بھر تقریبا تمام سی این جی سٹیشنوں کے سامنے گاڑیاں شام تک جمع تھیں جن کو گیس فراہم کی گئی ضلعی انتظامیہ کے مطابق بعض اضلاع کے درمیان فلائنگ کوچز اور سوزوکی پک اپ وغیرہ کے کرایہ بڑھا دئیے گئے تھے اس اضافہ کو معمول پر لانے کیلئے آج سے صوبہ بھر میں چیکنگ کا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  اسرائیلی فوج کے شمالی غزہ میں دوبارہ حملے، 79 فلسطینی شہید