سانحہ پشاور پارلیمنٹ کے اراکین

کس نے کیا کہا اور اب کرنے کا کام۔۔۔

(محمد فہیم)سانحہ پشاور پر پارلیمنٹ کے اراکین نے دھواں دھار تقریریں بھی کیں اور جذبات میں وہ کچھ بھی کہہ گئے جس کا انہیں عام حالات میں ادراک ہی نہیں تھا تاہم سوالات اپنی جگہ برقرار ہیں کہ ان جوشیلی وجذباتی تقریروں سے ایسے سانحے ٹالے جاسکتے ہیں ؟ہمارے سیاسی رہنما اب تقریریں جھاڑنے کی بجائے دہشت گردی کے ناسور کے خلا ف کس طرح متحد ہو کر نکلتے ہیں یہ ہم نے دیکھنا ہے ۔اپنے الفاظ یا پارلیمنٹ کی گئیں تقاریر کا بھرم رکھنے کے لیے سیاسی قیادت کو اب قوم کے سامنے کوئی متفقہ حکمت عملی رکھنے کی ضرورت ہے۔
ریاستی ادارے ہوں یا اس ملک کے عوام سب کو یکسو ومتحد ہوکر ہی دہشت گردی کے چیلنج سے مقابلہ کرنا ہے سوال یہ ہے کہ ہماری سیاسی قیادت عوام کو اعتماد میں لے کر اپنے الفاظ کا پاس رکھے گی یا سانحہ اے پی ایس کی طرح ایک اور سانحے کو بھی ہم صر ف اپنی تاریخ کا ایک باب سمجھ کر بھلا دیں گے؟اب آئیے دیکھتے ہیں کہ پولیس لائنز پر ہونے والے حملے اور اس کے نتیجے میں سو سے زیادہ شہادتوں کے بعد سیاسی رہنمائوںمیں سے کس نے کیا کہا؟

مزید پڑھیں:  دیر لوئر، 37 سالہ سعودی خاتون دوست سمیت پراسرار طور پر لاپتہ