ضمنی نہیں عام انتخابات

گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی کا کہنا ہے کہ صوبائی اسمبلیوں کے اور قومی اسمبلی کے ضمنی اور پھر عام انتخابات پر150ارب تک لاگت آئے گی سب پارٹیوں و سیاستدانوں کو ایک ہو کر ایک الیکشن کے لئے ایک تاریخ دینی چاہئے۔الیکشن ایک آئینی تقاضا ہے اور آئین کے تحت الیکشن کرائوں گا ہم الیکشن سے انکار نہیں کر رہے کیا2007میں بے نظیر کی شہادت کے بعد الیکشن ملتوی نہیں کیا گیا؟ ملک کی معاشی صورتحال الیکشن کی متحمل نہیںہو سکتی۔گورنر ہائوس کی جانب سے ضمنی انتخابات سے یکسرانکار کی تو کوئی گنجائش نہیں لیکن واضح طور پر الیکشن کمیشن کو جواب نہ دینا اور گورنر کی جانب سے محولہ خیالات کا اظہار اس امر پر دال ہیں کہ ضمنی انتخابات کے انعقاد کی بجائے ان کے التواء کے طریقوں کوزیادہ اہمیت دی جارہی ہے پشاور کے سانحے کے بعد تو امن وامان کی صورتحال کا سوال اٹھنا فطری امر ہے دہشت گردوں کی طرف سے میانوالی میں تھانے پر حملہ اور مزید حساس تنصیبات ‘ مقامات اور وردی پوش افراد کو نشانہ بنانے کی دھمکی سے صورتحال کی سنگینی میں اضافہ ہی نظرآتا ہے اور اگر خدانخواستہ اس میں کامیابی ہو یا اس مذموم منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی سعی سامنے آتی ہے تو صوبے کا امن متاثر ہوگا دوسری جانب وزیر دفاع نے آپریشن ضرب عضب کی طرح کے ایک آپریشن کی ضرورت اور اس کاعندیہ دے رہے ہیں معروضی حالات کے پیش نظر ملک کے بعض علاقوں میں تطہیری عمل کی ضرورت سے انکار کی گنجائش نہیں اس سارے عمل کو ضمنی انتخابات کی تاریخ دینے میں رکاوٹ کے طور پر تو تسلیم کیا جا سکتا ہے خیبر پختونخوا اور پنجاب دونوں صوبوں میں عدالت اس حوالے سے کب اور کیا فیصلہ دیتی ہے اس سے قطع نظر گورنر نے پورے ملک میںایک الیکشن کی جو بات کی ہے جاری حالات میں جملہ سیاسی قوتوں کو اس پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے سیاسی بات چیت کا آغاز کر دینا چاہئے ملک میں دو صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں قومی اسمبلی کی نشستوں پر ضمنی انتخاب کرانے کی بجائے اگر عام انتخابات کا فیصلہ اتفاق رائے سے ہو تو یہ زیادہ بہتر صورت ہو گی۔کچھ ضمنی انتخابات کی تاریخ کوآگے بڑھانے اور کچھ عام انتخابات کی تاریخ کو پہلے لا کر درمیانی مدت کا تعین کرکے فیصلہ موزوں ہوگا اس کے لئے سیاسی قائدین بات چیت کا راستہ اختیار کریں تو یہ اتنا بڑا اختلافی مسئلہ نہیں کہ اس کا کوئی موزوں حل نہ نکل سکے۔

مزید پڑھیں:  کور کمانڈرز کانفرنس کے اہم فیصلے