پشاور پولیس لائنز دھماکہ

پشاوردھماکہ کی سازش افغانستان میں ہوئی،موٹرسائیکل فروخت کرنے والے گرفتار

ویب ڈیسک : پشاور پولیس لائنز دھماکہ میں غیرملکی ایجنسی اور کالعدم تنظیم کے ملوث ہونے جبکہ اس کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہونے کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔ دھماکہ میں ملوث دہشت گرد اور سہولت کار کی گرفتاری پر 1کروڑ روپے کا انعام بھی مقرر کر دیا گیا ہے ۔ پولیس ٹیموں کی تحقیقات کے دوران دھماکہ میں استعمال ہونے والی موٹرسائیکل کے دو بار سرکی گیٹ میں موٹر سائیکل بارگین پر فروخت ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ موٹرسائیکل فروخت کرنے والوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے
جس میں ایک مزدور پولیس لائنز مسجد میں مزدوری کر چکا ہے ۔ پولیس لائنز میں داخل ہونے والے تمام افراد کا ریڈیو فریکوینسی آئیڈینٹی فیکیشن بھی کیا جائے گا۔ دھماکہ سے متعلق دعویٰ کیا جارہا ہے کہ حملہ کالعدم تنظیم نے کیا ہے جس کی ہمسایہ ملک کے خفیہ ادارہ کی جانب سے فنڈنگ ہوئی جبکہ حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی ۔ ادھر سی ٹی ڈی حکام نے حملہ میں ملوث خود کش کے سہولت کار اور اس میں ملوث دہشت گرد کی گرفتاری پر ایک کروڑ روپے انعام مقرر کیا ہے ۔
سہو لت کار کی گرفتار ی کے لئے آگاہی اشتہار بھی جاری کیا گیا ہے ۔پولیس لائنز دھماکہ میں خودکش کی جانب سے زیر استعمال موٹرسائیکل سے متعلق بتایا جارہا ہے کہ مذکورہ موٹر سائیکل 2 بار سرکی گیٹ میں موٹر سائیکل بارگین پر دسمبر اور جنوری میں فروخت کی گئی۔ تحقیقاتی ٹیم نے موٹر سائیکل فروخت کرنے والوں کو حراست میں لے لیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ موٹرسائیکل فروخت کرنے والے مشتبہ شخص نے موٹرسائیکل فروخت کرنے کے 5 دن بعد پاسپورٹ کیلئے فارم جمع کروایا۔ یہ شخص پیشے کے اعتبار سے مزدور ہے۔ مشتبہ شخص پولیس لائن مسجد میں بھی مزدوری کر چکا ہے۔ آئی جی پولیس خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ اور ہیلمٹ سے ملنے والے سر کے بال بھی ڈی این اے میں میچ ہوگئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ دھماکہ میں ملوث نیٹ ورک کالعدم تنظیم ہے اور گروپ اور سہولت کاروں تک پہنچ گئے ہیں جنہیں بہت جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ خود کش بمبار اور نیٹ ورک کی تفصیلات حاصل کرلی گئی ہیں۔
پیر کے روز آئی جی پی معظم جاہ انصاری نے پولیس لائنز پشاور کا دورہ بھی کیا ، پولیس لائنز میں داخلے کے وقت آئی جی اور ان کی گاڑی کو سکینر کے مرحلے سے کلیئر کیا گیا۔ سی سی پی او پشاور محمد اعجاز خان نے انہیں سیکورٹی اقدامات سے آگاہ کیا ۔ پولیس لائنز میں واقع مختلف یونٹس کے مابین رابطے قائم ہیں۔ تمام جوانوں اور عام لوگوں کو مختلف چیکنگ کے مراحل سے گزرنا پڑتا ہے۔ سی سی پی او نے بتایا کہ پولیس لائنز میں داخل ہونے والے تمام افراد کا آر ایف آئی ڈی ویریفکیشن کے علاوہ جامہ تلاشی ہو گی۔
آئی جی پی کو پولیس کے رہائشی کوارٹرز کی جانب حفاظتی اقدامات کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ آئی جی نے پولیس لائنز کے داخلی گیٹ پر آدھا گھنٹہ تک پولیس عملے اور لوگوں کی انٹری کے عمل کا جائزہ لیا۔

مزید پڑھیں:  بجٹ 25-2024 کیلئَے سفارشات تیار، پینشن اور جامعات کے اخراجات پر فوکس