ترکی زلزلہ

قیامت خیززلزلہ،7ہزارسے زائداموات،دنیابھرسے امدادی ٹیم ترکی،شام پہنچناشروع

ویب ڈیسک :ترکی اور شام میں آنے والے تباہ کن اور قیامت خیززلزلہ سے زمین بوس ہوجانے والی عمارتوں کے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کا عمل شدید سرد موسم کے باوجود جاری ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد7ہزارسے تجاوز کر چکی ہے،70 ممالک کی امدادی ٹیمیں ترکی پہنچ گئی ہیں اورامدادی کاموں میں حصہ لے رہی ہیں۔ خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ترکیہ کی ڈیزاسٹر میجنمنٹ اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایف اے ڈی) کا کہنا ہے کہ اموات کی تعداد 6 ہزار 544ہوگئی ہے۔
اتھارٹی کا کہنا تھا کہ زلزلے کے بعد اب تک 285 آفٹر شاکس آچکے ہیں، جس کے نتیجے میں 5 ہزار 775 عمارتیں تباہ ہوئی جبکہ زخمیوں کی تعداد 285 ہے۔ترکی کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی نے کہا کہ 13 ہزار سرچ اینڈ ریسکیو اہکار تعینات کیے گئے ہیں اور متاثرہ علاقوں میں 41 ہزار خیمے، ایک ہزار بستر اور 3 لاکھ کمبل روانہ کیے جاچکے ہیں۔ترک صدر رجب طیب اردوان نے جنوبی ترکی میں بدترین زلزلے سے متاثرین ہونے والے 10 صوبوں کے مذکورہ علاقوں میں 3 ماہ کے لیے ہنگامی صورت حال نافذ کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ 70 ممالک نے تلاش اور امدادی کارروائیوں میں مدد کی پیش کش کی ہے اور ترکیہ نے سیاحتی مرکز انتالیہ میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے عارضی طور پر ہوٹلز کھولنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
شامی سرحد کے قریب ترک شہر انتاکیہ میں 10 منزلہ عمارت سڑک پر آگری ہے جہاں درجنوں افراد ملبے تلے دبے ہوئے تاہم امدادی کام جاری ہے۔شام کی حکومت اور ریسکیو سروس کے مطاق گیارہ سال سے جاری جنگ سے متاثرہ ملک میں اب تک 11800 سے زائدہلاکتیں رپورٹ ہوچکی ہیں۔جنوب مشرقی ترکیہ میں قہر مان مرعش کے شہر میں عینی شاہد زلزلے سے ہونے والی تباہی کو الفاظ میں بیان کرنے سے قاصر ہیں۔سری کاری خبرایجنسی کے مطابق حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں حلب، لطاکیہ، حمہ، ادلب اور تارطوس میں 812 افراد ہلاک اور ایک ہزار 449 زخمی ہوگئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  چینی شہریوں کی سیکورٹی پرسمجھوتہ نہیں ہوگا، وزیراعظم