احتجاج کی نوبت نہ آئے

ضرب عضب طرز پر آ پریشن کی بازگشت پر بنوں کے شہریوں کی جانب سے ” عوامی امن مارچ ” کا اعلان اور تمام مکتبہ فکر کی جانب سے اس کی مزاحمت کا فیصلہ فوری توجہ کا حامل معاملہ ہے اس ضمن میں عوامی نمائندوں اور عمائدین کو اعتماد میں لئے بغیر کوئی اقدام نہ کیا جائے نیز ان کے مطالبات پر بھی توجہ دی جائے علاقے کے عوام ایک عرصے سے یہ مطالبات دہرا رہے ہیں کہ بنوں ویسٹ بلاک میں دریافت شدہ تیل اور گیس کے ذخائر میں آئین کے آرٹیکل158 کے تحت شمالی وزیرستان اور بنوں ڈویژن کو اس کا حصہ دیا جائے ،آئل ریفا ئنری اور گیس پلانٹ شمالی وزیرستان، بنوں یا لکی مروت میں بنایا جائے، شمالی وزیرستان بنوں اور لکی مروت کو تر جیحی بنیادوں پر گیس فراہم کی جائے، سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ واقعے کی شفاف انکوائری کرائی جائے اور اس کی تفصیلات پبلک کی جائے تمام پولیس تھانوں’ چوکیوں اور ناکہ بندیوں کی حفاظت کے لئے فرنٹیر کانسٹیبلری تعینات کی جائے لکی مروت میں آپریشن فوری طور پر بند کیا جائے اور پورے ڈویژن میں اس قسم کے آپریشن سے گریز کیا جائے بنوں ڈویژن میں تمام مسلح گروپس کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے اور انتظامی معاملات میں دخل اندازی سے باز رہا جائے۔سوائے آپریشن کے باقی عوامی مطالبات ہیں اور یہ مطالبات ایسے ہیں جو ازروئے دستورو قانون عوام کا حق ہیں جن کی ادائیگی اور قوانین کے مطابق عمل حکومت کی ذمہ داری ہے اس ضمن میں علاقے کے عوام حق بجانب ہیں اور حکومت کو اس حوالے سے اپنامثبت کردار ادا کرنے میں تاخیر کا مظاہرہ نہیں کرناچاہئے تاکہ علاقے کے عوام میں پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ ہوعلاقے کے عوام کو اپنے مطالبات کے لئے مارچ اور احتجاج پر مجبور ہونا پڑا تو یہ حکومت اور انتظامیہ کے لئے مشکل کاسبب بنے گا خود عوام کے لئے بھی یہ کوئی اطمینان اور خوشی کی بات نہ ہو گی جہاں تک آپریشن کا تعلق ہے حالات ناگزیر ہوں تو آپریشن کے عمل میں رکاوٹ پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی البتہ عوام کے نمائندوں سے استفسار کیا جانا چاہئے کہ ان کو اس حوالے سے کیا تحفظات ہیں ان تحفظات کا جائزہ لینا اور مناسب انداز میں ان کو دور اور حل کرنا ہر دو فریق کے مفاد میں ہو گاتاکہ اس ضمن میں کوئی ابہام باقی نہ رہے بلکہ اس سلسلے میں عوام مزاحمت و مخالفت کی بجائے تعاون کا مظاہرہ کریں۔

مزید پڑھیں:  فیض آباد دھرنا ، نیا پنڈورہ باکس