پی ٹی آئی

پی ٹی آئی کاگورنرپراختیارات کے ناجائزاستعمال کاالزام

ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف نے گورنر خیبر پختونخوا پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا ہے۔ پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر پرویز خٹک نے خط چیف الیکشن کمشنر کے نام لکھا ہے ۔ پرویز خٹک نے خط میں لکھا ہے کہ گورنر خیبر پختونخوا غلام علی کی جانب سے نگران حکومت کے امور میں دخل اندازی کی جا رہی ہے گورنر کے یہ اقدامات غیر آئینی ہیں جبکہ یہ نگران حکومت اور نگران وزیر اعلیٰ کی غیر جانبداری کی ساکھ کو بھی متاثر کر رہی ہے جو انتخابات کو متنازعہ کر سکتی ہے۔
پرویز خٹک نے خط میں لکھا ہے کہ گورنر وفاق کا نمائندہ ہوتا ہے اور اپنے الفاظ کے استعمال میں اسے انتہائی احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے تاہم گورنر خیبر پختونخوا زندگی بھر جمعیت علماء اسلام کے ساتھ وابستہ رہے ہیں اور ان کے بیٹے جمعیت کی جانب سے پشاور کے میئر ہیں اس وقت گورنر صوبے کے چیف ایگزیکٹو بنے ہوئے ہیں صوبے کے انتظامی ، مالی اور تمام امور وہ غیر آئینی طور پر دیکھ رہے ہیں گورنر وہ تمام کام کر رہے ہیں جو ان کا مینڈیٹ نہیں جبکہ اپنی ذمہ داری کا کام نہیں کر رہے جو الیکشن کی تاریخ دینا ہے ۔ پرویز خٹک نے الزام عائد کیا ہے کہ اس وقت گورنر خیبر پختونخوا صوبے میں تعیناتیاں اور تقرریاں کر رہے ہیں اور اس حوالے سے گورنر ہائوس سفارش کر رہا ہے
صوبے میں نگران کابینہ بھی گورنر کی مرضی سے بنی ہے جس کا وہ اعتراف کر رہے ہیں نگران حکومت اس وقت سیاسی گورنر کی ہدایات پر عمل کر رہی ہے اور انتخابات میں تاخیر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ پرویز خٹک نے خط میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی صوبے میں سب سے زیادہ سیٹیں جیتنے والی جماعت ہے جو اپنی ذمہ داری پوری کر رہی ہے اور چاہتی ہے کہ شفاف انتخابات ہوں گورنر کی صوبائی امور میں دخل اندازی اختیارات سے تجاوز ہے اور اگر اس حوالے سے کوئی کارروائی نہ کی گئی تو صوبے میں صاف اور شفاف انتخابات ہونا ناممکن ہے الیکشن کمیشن کو یہ خط صرف آئینی ذمہ داری یاد دلانے کیلئے لکھا جا رہا ہے گورنر کو اپنے اختیارات اور فرائض تک محدود رہنا چاہئے اگر اس متعلق کوئی کارروائی نہ کی گئی تو ملک میں جمہوریت کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  6 ججز کا خط، چیف جسٹس کی جانب سے فل کورٹ اجلاس دوبارہ طلب