آئی ایم ایف شرائط

آئی ایم ایف شرائط کابوجھ عوام پرمنتقل،سگریٹ پر60ارب کے نئے ٹیکس،موبائل،سیمنٹ،مشروبات بھی مہنگے

ویب ڈیسک: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں منی بجٹ پیش کردیا ہے جسے فنانس سپلیمنٹری بل 2023 کا نام دیا گیا ہے اور اس کے تحت مزید170 ارب روپے کے ٹیکس عائد کیے جا رہے ہیں۔یہ ٹیکس آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرتے ہوئے عائدکئے گئے ہیں۔بجٹ پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)نے مقامی سطح پر تیار ہونے والی سگریٹس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کے لیے ایس آر او 178 جاری کیا جس سے تمباکو کی مصنوعات پر عائد ٹیکس سے 60 ارب روپے اکٹھے ہوں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے علاوہ حکومت جنرل سیلز ٹیکس کو 17 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد جبکہ لگژری اشیا پر جنرل سیلز ٹیکس کی شرح بڑھاکر 17 سے 25 فیصد کیاجارہاہے۔
اس کے علاوہ بقیہ 55 ارب روپے ہوائی جہاز کے ٹکٹس، چینی کے مشروبات پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھا کر اور ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں اضافہ کر کے اکٹھے کیے جائیں گے اور شادی ہالز پر 10 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو اس چیز کا احساس ہے کہ مہنگائی زیادہ ہے اس لیے ہم نے کوشش کی ہے کہ غریب عوام پر کم سے کم بوجھ پڑے، اسی نتاظر میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے وظیفے میں اضافہ کیا جا رہا ہے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 40 ارب روپے کا اضافہ کیا جا رہا ہے جبکہ پانچ سال پرانے ٹریکٹرز کی درآمد کی اجازت دے دی گئی ہے۔ان کا مزید بتایا کہ ایئرٹکٹ پر بیس فیصد ٹیکس لگایا گیا ہے
شادی کی تقریبات کے بلوں پر دس فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس لگا دیا گیا ہے سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح بڑھا دی گئی ہے۔سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی دو روپے فی کلوگرام کردی گئی ہے جبکہ گندم چاول دودھ دالوں کھلے دودھ پر ٹیکس میں اضافہ نہیں کیا گیا ۔فنانس سپلیمنٹری بل میں شادی ہالز اور ہوٹلز پر ایڈوانس ٹیکس عائد کرنے کی تجویز کے علاوہ کمرشل لانز، مارکی اور کلبز پر بھی ایڈوانس ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے ۔وزیر خزانہ نے کہا کہ لگژری اشیا پر 25 فی صد ٹیکس ہوگا۔ فنانس بل میں شادی بیاہ کی تقریبات،سیمینارز، ورکشاپس،نمائشوں، میوز یکل شوز و دیگر پارٹیز پر 10 فیصد ایڈوانس ٹیکس عائد کرنے کی تجویز شامل ہے۔یہ ٹیکس قابل ایڈجسٹ ہوگا۔ فنانس بل میں 500 ڈالر سے مہنگے موبائل فونز پر جی ایس ٹی کی شرح 17 سے بڑھا کر 25 فیصد مقرر کرنے کی تجویز شامل ہے۔
ضمنی فنانس بل کے مطابق بین الاقوامی سفر کے لیے ائر ٹکٹ پر 50 ہزار روپے فی ٹکٹ اور مجموعی رقم کا 20 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز ہے۔ دونوں میں سے جو رقم زیادہ ہوگی وہ وصول کی جائے گی۔ فروٹ،جوسز و دیگر مشروبات پر 10 فیصد ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز کے ساتھ کمپنی کے شیئرز رکھنے پر مارکیٹ ویلیو پر 10 فیصد ایڈوانس ٹیکس عائد کرنے کی تجویز بھی فنانس بل میں شامل ہے۔وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہبازشریف جلد ہی مالیاتی ضمنی بل پر قوم کو اعتماد میں لیں گے ۔ وزیر اعظم اور کابینہ اپنے اخراجات کم کرنے کا پلان دے گی۔وزیرخزانہ نے قوم کوبھی سادگی اپنانے کامشورہ دیا۔ گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس(جی ڈی اے ) کی رکن سائرہ بانو کو ایوان میں بات کرنے کا موقع تو نہیں ملا البتہ انھوں نے ایوان سے باہر آکر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپنے دل کی بھڑاس نکالی۔
انھوں نے کہا کہ عوام پر آئے روز ٹیکس لگا کر انھیں تڑپا تڑپا کر مارنے سے بہتر ہے کہ جو ایٹم بم بنایا ہے اس کو عوام پر کیوں نہیں گرا دیتے۔یادرہے کہ ضمنی بجٹ کی منظوری سے قبل ہی سیلز ٹیکس 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کر دیا گیا ہے جس کے تحت خوردنی تیل، بسکٹ، جام، جیلی اور نوڈلز سب مہنگے ہوگئے جبکہ بچوں کے کھلونے، چاکلیٹ، ٹافیاں، خواتین کے لیے میک اَپ کا سامان، شیمپو، کریم، لوشن، صابن اور ٹوتھ پیسٹ پر بھی سیلز ٹیکس 18 فیصد کر دیا گیا ہے۔اسی طرح ہیئرکلر، ہیئر ریموور کریم، ہیئرجیل، شیونگ فوم، شیونگ جیل، شیونگ کریم اور شیونگ بلیڈز پر بھی سیلز ٹیکس 18 فیصد کر دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ، گیجٹس، موبائل، اسمارٹ فونز اور آئی پوڈز پر بھی سیلز ٹیکس 18 فیصد کر دیا گیا ہے جبکہ سیکڑوں الیکٹرانکس مصنوعات ٹی وی، ایل ای ڈی، ایل سی ڈی، جوسر، بلینڈرز، شیکرز اور دیگر الیکٹرانکس مشینری بھی مہنگی کر دی گئیں۔گاڑیوں کے شیمپو، گاڑی چمکانے کی کریم اور دیگر سامان، پرفیوم اور برانڈڈ عطر پر بھی سیلز ٹیکس 18 فیصد کر دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  پشاور، 24 جامعات کیلئے نئَے سرے سے وائس چانسرز کے انٹرویوز کا فیصلہ