اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے ضمانت منظور ہونے کے بعد سابق وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔
ویب ڈیسک: تھانہ آبپارہ میں درج مقدمے میں ضمانت کے بعد شیخ رشید کو رہا کرنے کا حکم دیا گیا، اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے رہائی کی روبکار جاری کی، ان کے وکلاء روبکار لے کر اڈیالہ جیل پہنچے تھے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی رہائی کے موقع پرکارکنان کی بڑی تعداد اڈیالہ جیل کے باہر موجود تھی، کارکنوں نے شیخ رشید کی گاڑی پر گل پاشی بھی کی۔
رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا کہ دو راتیں میرے اوپر بھاری تھی، جن لوگوں نے ایسا کیا معاف کرتا ہوں، جن چوروں نے میرے گھر پر ڈکیتی ماری ان کو بھی معاف کرتا ہوں، میری گھڑیاں، سامان واپس پہنچا دو ورنہ پرچہ درج کراؤں گا۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے مزید کہا کہ گھبرانے والا نہیں ہوں، سچ کے ساتھ ہوں، راولپنڈی اصلی اور نسلی لوگوں کا شہر ہے، عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں، مریم نواز کہتی ہیں شہباز شریف کی حکومت اس کی نہیں ہے۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہم بھی کہتے ہیں مسلم لیگ (ن) اور ش ساتھ نہیں ہیں، اس ملک کو اللہ کے بعد عدلیہ ہی بچا سکتی ہے، جیل کے اندر آدھا سامان چھوڑ کر آیا ہوں، جیل بھرو تحریک کا اعلان ہو گا تو سب سے پہلے جیل جاؤں گا۔
