سی ٹی سکین مشینیں خراب

پشاور ‘ہسپتالوں میں سی ٹی سکین مشینیں خراب’ مریض رل گئے

ویب ڈیسک:پشاور کے دو بڑے تدریسی ہسپتالوں میں سی ٹی سکین مشینیں خراب ہونے کے باعث مقامی اور دوسرے اضلاع کے مریضوں کو پرائیویٹ لیبارٹریز میں ریفر کرنے کی شکایات میں اضافہ ہوگیا ہے ذرائع کے مطابق دونوں تدریسی ہسپتالوں میں سی ٹی سکین مشینیں خراب ہیں تاہم ایچ ایم سی کی انتظامیہ کا موقف ہے کہ ان کے پاس مشین ٹھیک حالت میں ہے اور روزانہ کی بنیاد پر سکین کرائے جارہے ہیں جبکہ خیبرٹیچنگ ہسپتال کی انتظامیہ نے مشین کی خرابی کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہسپتال کے بورڈ آف گورنر کے چیئرمین کی منظوری کے بعد 70کروڑ روپے لاگت سے نئی سی ٹی سکین مشین خریدی گئی ہے جو تاحال ہسپتال کو سپلائی نہیں ہوسکی ہے
سپلائی پہنچنے کے بعد یہ مشین فوری طور پر فعال کردی جائے گی واضح رہے کہ محکمہ صحت کی پالیسی میں ہسپتالوں کیلئے اپنا سی ٹی سکین اور ایم آر آئی مشینیں خریدنے کا سلسلہ بند کیا گیا ہے اور نجی اشتراک کیساتھ یہ مشینیں لگانے کی اجازت ہے یہ سلسلہ ایم ایم اے دور حکومت سے شروع کیا گیا تھا جس میں تاحال ایل آر ایچ کی سی ٹی سکین مشین نجی اشتراک کے ساتھ ہیں۔
تاہم ایم ٹی آئیز کیلئے اپنی مشینیں خریدنے میں کوئی ممانعت نہیں اس تناظر میں نجی کمپنیوں کی مشینیں نصب کرنے کے ساتھ ان ہسپتالوں کو اپنی مشینیں بھی خریدنے کی اجازت ہے لیکن زیادہ لاگت کی وجہ سے ان ہسپتالوں میں یہ مشینری تاخیر کے ساتھ خریدی جارہی ہیں جس کا نقصان عوام کو ہورہا ہے اور نجی لیبارٹریز مریضوں سے زیادہ پیسے وصول کررہی ہیں جس کی وجہ سے مریضوں کو سخت مشکلات کاسامنا کرنا پڑتا ہے۔

مزید پڑھیں:  فافن نے ضمنی الیکشن میں ٹرن آؤٹ کو کم قرار دے دیا