جیل بھرو تحریک

جیل بھرو تحریک: پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما و کارکن کوٹ لکھپت جیل منتقل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جیل بھرو تحریک کے آغاز پر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور جنرل سیکرٹری اسد عمر سمیت دیگر کئی رہنماؤں اور کارکنوں نے گرفتاری دے دی۔
ویب ڈیسک: لاہور میں کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) آفس پر پی ٹی آئی کےکئی رہنما اور کارکن قیدیوں کی گاڑی میں سوار ہوگئے اور قیدیوں کی وین کی چھت پرچڑھ گئے۔
گرفتاری دینے والوں میں عمر سرفراز چیمہ، اعظم سواتی اور دیگر شامل ہیں۔
کارکن وین میں چڑھ کر سیلفیاں بناتے رہے، پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے بھی گرفتاری دینے والے رہنماؤں کی سیلفی جاری کی گئی۔
بعد ازاں تحریک انصاف کے متعدد کارکن پولیس وین سے اتر گئے اور سی سی پی او آفس سے واپس چیئرنگ کراس کی طرف روانہ ہوگئے۔
پولیس کی بھاری نفری کو جیل کے دروازے پر تعینات کیا گیا ہے، شاہ محمود قریشی، اسد عمر، اعظم سواتی اور دیگر رہنمائوں سمیت 80 سے زائد کارکن کوٹ لکھپت جیل میں موجود ہیں۔
پنجاب حکومت ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے گرفتار کارکنوں کی گنتی مکمل کر کے رپورٹ پنجاب حکومت کو بجھوا دی ہے۔ تحریک انصاف کے ٹوٹل 81 لوگوں نے لاہور میں پولیس کو گرفتاری دی۔
دوسری جانب پی ٹی آئی لاہور کے صدر شیخ امتیاز نے دعویٰ کیا ہے کہ جیل انتظامیہ نے کھانے پینے اور ادویات اندر بھجوانے سے منع کردیا ہے۔
شیخ امتیاز نے کہا جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہیں اوپر سے حکم ہے جیل میں کچھ نہیں بھجوانا، کسی رہنما یا کارکن کو کچھ ہوا تو معاف نہیں کریں گے، انسانیت سوز رویے کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ عمران خان نے اپنے ویڈیو بیان میں بدھ 22 فروری سے جیل بھرو تحریک لاہور سے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا

مزید پڑھیں:  ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنا ہوگا، صدر مملکت